اتراکھنڈ: بی جے پی کے دو سابق وزرائے اعلیٰ نے اپنی ہی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ، دہرادون اسمارٹ سٹی پر اٹھائے سوال
سابق وزیر اعلیٰ تریویندر راوت نے کہا کہ صرف اینٹ اِدھر سے اُدھر کرنے سے کچھ اسمارٹ نہیں بنے گا، اگر ایک بار ماسٹر پلان بن جاتا ہے تو اس کو نہیں بدلنا چاہیے۔
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت کے ذریعہ ریاست میں کمیشن خوری کا معاملہ اٹھائے جانے سے سیاست میں جو گرمی پیدا ہوئی تھی، وہ ایک دیگر سابق وزیر اعلیٰ کی اپنی ہی حکومت کے خلاف دیئے گئے ایک بیان نے مزید بڑھا دیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے دہرادون اسمارٹ سٹی کے افسران کے کام پر بڑا سوال کھڑا کرتے ہوئے اپنی ہی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے کہا ہے کہ دہرادون کا جب اسمارٹ سٹی کی شکل میں انتخاب کیا گیا تھا تو اس کا نمبر 99 تھا، لیکن صرف تین سال میں ہی اس کا نمبر 9 پر آ گیا، اتنا اچھا کام ہوا ہے۔ لیکن اب ایسا کیا ہو رہا ہے کہ اس کے تعمیری کاموں پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ تریویندر سنگھ راوت کے مطابق اب اسمارٹ سٹی کے کاموں میں گڑبڑی سی لگتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو اسمارٹ سٹی کے سی ای او ہیں انھیں اب ہٹایا نہیں جانا چاہیے۔ کیونکہ پہلے جو اس عہدہ پر تھا اس کے کاموں پر بعد والا سوال کھڑے کرتا ہے۔ اس سے بھی بڑا مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔‘‘
تریویندر سنگھ راوت کے مطابق اب سننے میں آ رہا ہے کہ پریڈ گراؤنڈ پر بنا اسٹیج بھی توڑا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اینٹ اِدھر سے اُدھر کرنے سے کچھ اسمارٹ نہیں بنے گا۔ اگر ایک بار ماسٹر پلان بن جاتا ہے تو اس کو نہیں بدلنا چاہیے۔ اس سے تو مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کا اسمارٹ سٹی بنانے کا جو خواب تھا وہ پورا نہیں ہوگا۔
اس سے قبل اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور پوڑی لوک سبھا حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ تیرتھ سنگھ راوت اپنی ہی پارٹی کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے نظر آئے۔ تیرتھ سنگھ راوت کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں وہ ریاست میں چل رہے کمیشن گھوٹالے کو بے نقاب کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن دیئے بغیر ریاست میں کوئی کام نہیں ہو سکتا۔ ویڈیو میں، بی جے پی لیڈر تیرتھ سنگھ راوت ایک کمرے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور ریاست میں چل رہی ’کمیشن خوری‘ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں کوئی بھی کام کمیشن کے بغیر نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اتر پردیش میں کمیشن خوری کا رواج تھا اور بدقسمتی سے اب یہ اتراکھنڈ میں بھی جاری ہے۔ حالانکہ راوت نے کہا کہ اس کے لیے کوئی ایک شخص ذمہ دار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ذہنیت بن چکی ہے۔ یہ تبھی ٹھیک ہو گی جب ہمیں یہ احساس ہو گا کہ یہ ہماری ریاست ہے، ہمارا خاندان ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔