اتراکھنڈ: مستاڑی گاؤں میں بارش کے بعد حالات خوفناک، شگاف بڑھ رہے اور دیواریں دھنستی جا رہیں

گرام پردھان ستیہ نارائن سیموال نے حکومت و انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ جلد لوگوں کی حفاظت کے لیے اقدام نہیں کیے گئے تو گاؤں کے مندر میں سبھی لوگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کے اترکاشی میں لگاتار ہو رہی بارش کے درمیان گھروں سے پانی نکلنے اور دیواروں میں شگاف پڑنے کے کئی معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ باڑاگڈی پٹی کے مستاڑی گاؤں میں حالات انتہائی خوفناک ہو گئے ہیں۔ گاؤں کے بیچ میں بنی 20 میٹر کی دیوار بھی دھیرے دھیرے کھسکنے لگی ہے۔ اب تو ہلکی سی بارش سے بھی دیہی عوام دہشت میں آ جاتے ہیں۔

گرام پردھان ستیہ نارائن سیموال کا کہنا ہے کہ تیز بارش کے دوران گھروں کے اندر سے پانی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ گھروں اور آنگن میں پڑے شگاف موٹے ہوتے جا رہے ہیں۔ دیہی عوام ان شگاف پر سیمنٹ بھر رہے ہیں، لیکن وہ بھی ٹوٹ رہا ہے۔ سیموال نے بتایا کہ گاؤں کے بیچوں بیچ بنی تقریباً 20 میٹر کی دیوار بھی کھسک رہی ہے۔ اگر یہ دیوار ٹوٹتی ہے تو اس سے اوپر اور نیچے بنے تقریباً 12 گھروں کو خطرے کا سامنا ہوگا۔ اس میں تین عمارتیں ایسی ہیں جس میں چار چار کنبے ایک ساتھ رہتے ہیں۔


ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر دیویندر پٹوال کا کہنا ہے کہ قبل میں گاؤں کا اندرون زمین سروے کروایا گیا تھا۔ نائب تحصیلدار تجزیہ کے لیے موقع پر گئے ہیں۔ ان کی رپورٹ آنے کے بعد دوبارہ اندرون زمین سروے کے لیے حکومت کو خط بھیجا جائے گا۔ نائب تحصیلدار سریش سیموال نے بتایا کہ مستاڑی گاؤں میں گھروں کے اندر زمین سے پانی نکلنے کا مسئلہ سنگین ہے۔ اس کے لیے دسمبر ماہ میں بھی ایک معائنہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ اس کے بعد ہی اندرون زمین سائنسدانوں کو سروے کے لیے انتظامیہ کو خط بھیجا گیا ہے۔

اس درمیان گرام پردھان ستیہ نارائن سیموال نے کہا کہ حکومت و انتظامیہ کو گاؤں کے تحفظ کے لیے جلد ہی کوئی قدم اٹھانا چاہیے۔ تھوڑی سی بارش میں بھی لوگوں میں دہشت پھیل جاتی ہے۔ ستیہ نارائن سیموال نے متنبہ کیا کہ جلد لوگوں کی حفاظت کے لیے اقدام نہیں کیے گئے تو گاؤں کے مندر میں سبھی لوگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔