یوگی کے وزیر کا نیا شگوفہ، ’ہنومان کسی ذات و مذہب کے نہیں، وہ محض کھلاڑی تھے‘

اترپردیش حکومت کے وزیر چیتن چوہان نے کہا ’’ہنومان جی دیوتا تھے، بھگوان تھے، میں انہیں عظیم شخص مانتا ہوں۔ کھلاڑی شکتی (طاقت) کی پوجا کرتے ہیں اور ہنومان جی میں بے شمار طاقت تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہنومان کی ذات و مذہب پر یوگی کے بیان کے بعد جو بیان بازی کا سلسلہ شروع ہوا وہ ابھی تک جاری ہے۔ تازہ بیان یوگی حکومت میں کابینہ وزیر اور سابق کرکٹر چیتن چوہان نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنومان جی کھلاڑی تھے۔

ہفتہ کے روز اپنے آبائی علاقہ امروہہ پہنچے چیتن چوہان نے کہا، ’’ہنومان جی کھلاڑی تھے، وہ کشتی لڑتے تھے، جتنے بھی پہلوان ہیں وہ ان کی پوجا کرتے ہیں، میں ان کو وہی مانتا ہوں۔ وہ ہمارے بھگوان ہیں، بھگوان کی کوئی ذات نہیں ہوتی، میں انہیں ذات پات میں نہیں باٹنا چاہتا۔‘‘

چیتن چوہان نے مزید کہا، "ہنومان جی دیوتا تھے، بھگوان تھے، میں انہیں عظیم انسان مانتا ہوں۔ کھلاڑی طاقت کی پوجا کرتے ہیں، کیونکہ کھلاڑیوں کو طاقت اور توانائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے، ہنومان جی طاقت کی ایک مثال تھے، جس طرح سادھو سنت اور فقیروں کی کوئی ذات نہیں ہوتی، اسی طرح ہنومان جی کی بھی کوئی ذات نہیں ہے‘‘۔

چیتن چوہان سے پہلے یوگی کابینہ کے ایک اور وزیر چودھری لکشمی نارائن نے کہا تھا، ’’مجھے لگتا ہے کہ ہنومان جی جاٹ تھے، کیونکہ ان کا مزاج اس کمیونٹی سے ملتا ہے۔ جو دوسروں کی مدد کرنے کے لئے کود پڑے، وہ جاٹ ہی ہو سکتا ہے‘‘۔

بی جے پی کے ایم ایل سی اور ایک مسلمان رہنما بقل نواب نے ہنومان کو مسلمان بتایا تھا، ان کا دعوی ہے کہ ہنومان مسلمان تھے جبھی مسلمان اپنے بچوں کے نام سلمان، ذیشان، کامران وغیرہ رکھتے ہیں۔

کافی دنوں سے مسلسل ہنومان جی کی ذات اور مذہب کو لے کر رہنماؤں کے الگ الگ بیان سامنے آرہے ہیں، اس سلسلے میں سب سے پہلا بیان اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیا تھا، انہوں نے راجستھان میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا تھا کہ ہنومان جی دلت تھے، اس کے بعد تو جیسے ہنومان جی کے مذہب اور ذات کو لے کر بیانوں کی جھڑی سی لگ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔