یو پی: ندیوں کی آبی سطح میں گراوٹ، لیکن اب کٹاؤ نئی مصیبت

محکمہ سیلاب کنٹرول کے افسران نے بتایا کہ اب ندیوں کی آبی سطح میں گراوٹ آنے لگی ہے لیکن کچھ مقامات پر کٹاؤ شروع ہو گیا ہے، لہذا تمام چوکیوں کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں کچھ ندیوں کی آبی سطح میں گراوٹ درج کی گئی ہے مگر اب کٹاؤ کی وجہ سے لوگوں کی مصیبتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت پلیاں کلاں سے بہنے والی شاردا ندی خطرے کے نشان پر ہے اور ارد گرد بسے لوگوں کو کٹاؤ کا خوف ستا رہا ہے۔ راپتی اور گھاگھرا ندی میں پانی بڑھنے سے گورکھپور اور سنت کبیر نگر میں سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ادھر بلرام پور، مہاراج گنج اور شراوستی میں بھی کٹاؤ کی وجہ سے لوگوں کی مصیبتیں بڑھ رہی ہیں۔

گورکھپور اور سنت کبیر نگر کے جنوبی سرے پر واقعہ کھڑگ پور-شاہ پور ڈیم کھجنی علاقہ میں گائے گھاٹ اور ڈھبیا گاؤں کے نزید کئی جگہ سے کٹ گیا ہے۔ ڈیم کے شمال کی جانب بارش کا پانی جبکہ جنوبی سرے پر گاگھر ندی کا پانی بھر گیا ہے۔ ایسے حالات میں آبی سطح میں ذرا بھی اضافہ ہوا تو نقصان زدہ ڈیم پانی کو مزید روک پانے میں ناکام ہو جائے گا۔


کھجنی تحصیل کے باشندگان کا کہنا ہے کہ حکومت ہمیشہ سیلاب سے تباہی کا انتظار کرتی ہے۔ یہاں پر کسی بھی وقت پانی میں اضافہ ہونے سے سیلاب کا خطرہ لا حق ہے لیکن محکمہ آبپاشی کی جانب سے جس طرح کی امداد فراہم ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہو رہی ہیں۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس

مقامی کسان راجو نے بتایا، ’’ہمارے یہاں ڈیم میں کٹاؤ کا ڈر ہمیشہ بنا رہتا ہے۔ امریا بازار سے لے کر ڈھبیا تک کئی مقامات پر کٹاؤ شروع ہو گیا ہے۔ محکمہ آبپاشی یہاں کی کوئی خبر نہیں لے رہا ہے۔‘‘ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ نیپال کا پانی گھاگھرا میں آ گیا ہے، اس لئے ڈیم کی وجہ سے خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے کسان اب سہم گئے ہیں۔


اتر پریش کے آبپاشی کے وزیر دھرم پال نے کہا، ’’نیپال سے پانی آ رہا ہے اس لئے کسی بھی ڈیم کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔ تمام تفصیلات لے کر اس ڈیم کی حفاظت کے لئے افسران کو ہدایت دی گئی ہیں۔ لوگوں کو پریشانی نہ ہو اس پر ہماری پوری توجہ ہے۔‘‘

اب شارنا ندی بھی پُر سکون نظر آنے لگی ہے۔ اس لئے گاؤں میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ حالانکہ ندی اب بھی خطرے کے نشان کے ارد گرد ہی بہہ رہی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ بارش نہیں ہوتی تو حالات معمول پر آ جائیں گے۔

گذشتہ دو دنوں سے شاردا ندی کی آبی سطح میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔آبی سطح اس وقت خطرے کے نشان کے ارد گرد ہی ہے۔ ندی کا بہاؤ بھیرا کی طرف تیز ہے، جبکہ سری نگر گاؤں کی جانب ندی سست رفتار سے بہہ رہی ہے۔ ڈھکیا، دولت پور، کچنارا، آزاد پور، برباد نگر وغیرہ گاؤں میں ندی کی لہریں خاموش ہیں۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ ہلکی بارش میں ہی ندی کی آبی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اگر تیز بارش ہو گئی تو ندی تباہی مچا سکتی ہے۔


بلرام پور میں کٹاؤ کی وجہ سے پچویڈا علاقہ کے مادھوا نگر کھادر اور پرسونا گاؤں میں ڈیم کا کٹاؤ روکنے کے لئے بوریاں ڈالی گئی تھیں لیکن وہ بہہ گئیں۔ پچویڈا کے پردھان گڈو نے بتایا کہ راپتی کے کٹاؤ سے ہر سال تقریباً 25 گاؤں متاثر ہوتے ہیں۔ گذشتہ دنوں ٹوٹے ہوئے ڈیم پر ٹرینٹر ٹرالی سے مٹی ڈال کر بوریاں رکھیں تھیں، جوکہ ڈیم میں کٹاؤ کی وجہ سے بہہ گئی ہیں۔

محکمہ سیلاب کنٹرول کے افسران نے بتایا کہ اب کچھ ندیوں کی آبی سطح میں گراوٹ آنے لگی ہے۔ کچھ مقامات پر کٹاؤ شروع ہو گیا ہے۔ ایسے میں تمام چوکیوں کو الرٹ پر رہنے کو کہا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی چوکنا ہے۔ جہاں پر سیلاب کا خطرہ نظر آ رہا ہے وہاں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ لوگوں تک کھانے پینی کی اشیا بھی پہنچائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔