یوپی ضمنی انتخابات: ایس پی اور ایس بی ایس پی میں اتحاد کے امکانات

ضمنی انتخابات کے مدنظر راج بھر ووٹوں کے لئے اوم پرکاش راج بھر سے اتحاد ختم ہونے اور ان کو وزارت سے ہٹانے کے بعد بی جے پی ایک دیگر راج بھر لیڈر انل راج بھر کو نئے چہرے کے طور پر آگے لا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق اتحادی و اوم پرکاش راج بھر کی قیادت والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی(ایس بی ایس پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے درمیان اتحاد کے امکانات ہیں۔

ایس بی ایس پی سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے جمعہ کو ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور ضمنی انتخابات کے دوران نئے سیاسی اتحاد پر تبادلہ خیال کیا۔ ایس پی ذرائع نے سنیچر کو یہاں بتایا کہ ایس بی ایس پی نے 13 میں سےمشرقی یوپی کی تین سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکن ابھی اس نئے سیاسی اتحاد پر سماج وادی قیادت کے رخ کا انتظار ہے۔


کل 13 سیٹوں میں سے راج بھر نے جن 3 سیٹوں کا مطالبہ کیا ہے ان میں امبیڈکر نگر کی جبل پور سیٹ، بہرائچ کی بلہا سیٹ اور ایک دیگر سیٹ شامل ہے۔ ایس پی ذرائع کی مانین تو ایس پی قیادت ایس بی ایس پی کو صرف دو سیٹیں دینے کی خواہاں ہے۔2017 کے اسمبلی انتخابات میں اوم پرکاش راج بھر کی ایس بی ایس پی نے چار سیٹوں پر کامیابی درج کی تھی اس وقت اس کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد تھا۔

وہیں دوسری جانب ضمنی انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے راج بھر ووٹوں کے لئے اوم پرکاش راج بھر سے اتحاد ختم کرنے اور ان کو وزارت سے ہٹانے کے بعد بی جے پی ایک دیگر راج بھر لیڈر انل راج بھر کو نئے چہرے کے طور پر آگے لا رہی ہے۔ 2019 کے عام انتخابات میں اپنی مطلوبہ سیٹیں نہ ملنے پر اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی سے راہیں الگ کر لی تھیں اور بی جے پی کے خلاف اپنے امیدوار میدان میں اتارے تھے۔


سماجوادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے سنیچر کو پارٹی کارکنوں کو ضمنی انتخابات کے لئے سخت محنت کر نے کی صلاح دیتے ہوئے کہا ’عام آدمی اب بی جے پی حکومت سے تنگ آچکا ہے ہمیں ضمنی انتخابات میں پوری سیٹیں جیتنے کا ہدف رکھنا چاہیے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو اس بات کی بھی ہدایت دی کہ وہ خاتون ہیلپ لائن نمبر1090اور ڈائل 100 وغیرہ جیسے سماجوادی پارٹی کے میعاد کار میں شروع کی گئی خدمات کا موجودہ حال معلوم کریں۔

ملحوظ رہے کہ عام انتخابات میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) نے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن اتحاد کی شکست فاش کے بعد بی ایس پی نے اتحاد سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں سماجو ادی پارٹی(ایس پی) نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کر کے الیکشن لڑا تھا لیکن یہ بھی کامیاب نہیں رہا جس کی وجہ سے بعد میں دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد ختم ہوگیا۔


انتخابات کے تیاریوں کے چلتے اکھلیش یادو نے جمعہ کو ریاستی مجلس عاملہ، اضلاع اور یوتھ ونگ سمیت پارٹی کی اترپردیش اکائی کو تحلیل کردیا ہے۔ وہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد اب پارٹی کو نئے سرے سے تجدید کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم پارٹی نے ریاستی صدر نریش اتم کو ان کے عہدے پر باقی رکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Aug 2019, 6:10 PM