سنت کبیرنگر: بی جے پی ایم پی کا ایم ایل اے پر جوتے سے حملہ
اترپردیش کے ضلع سنت کبیر نگر میں سنگ بنیاد( فاونڈیشن اسٹون) پر اپنا نام نہ ہونے سے ناراض بھارتیہ جنتا پارٹی رکن پارلیمان نے پارٹی رکن اسمبلی کی بھرے اجلاس میں جوتے سے پٹائی کردی۔
سنت کبیر نگر: اترپردیش کے ضلع سنت کبیر نگر میں سنگ بنیاد (فاونڈیشن اسٹون) پر اپنا نام نہ ہونے سے ناراض بھارتیہ جنتا پارٹی رکن پارلیمان نے پارٹی رکن اسمبلی کی بھرے اجلاس میں جوتے سے پٹائی کر دی۔
کلکٹریٹ اڈیٹوریم میں بدھ کو یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ریاست کے میڈیکل ایجوکیشن اینڈ تکنیکی تعلیم کے وزیر آشوتوس ٹنڈن کی سربراہی میں ضلع اسکیم کمیٹی کی میٹنگ چل رہی تھی۔ اس دوران ایک سنگ بنیاد پر اپنا نام نہ ہونے سے ناراض شرد ترپاٹھی نے ایم ایل اے مہنداول راکیش کمار سنگھ بگھیل کی جوتوں سے جم کر پٹائی کی۔ دونوں کے درمیان ناشائستہ الفاظوں کا بھی جم کر استعمال کیا۔
اس حادثے کے حوالے سے دونوں فریق کے سینکڑوں کارکن آمنے سامنے آگئے اور جم کر نعرے بازی کی۔موقع پر کشیدگی کے پیش نظر پولیس دستے کو بلا لیا گیا ہے۔
خبر لکھے جانے تک رکن پارلیمان ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے آفس میں چھپے ہوئے تھے اور راکن اسمبلی اپنے حامیوں کے ساتھ موجود تھے۔ حادثے کے فورا بعد ڈسٹرکٹ انچارج وزیر لکھنؤ روانہ ہوگئے تھے۔ افسران انہیں وداع بھی نہیں کر سکے تھے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ آکاش تومر نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران دونوں گروپوں میں جم کر کہا سنی اور مارپیٹ کی بات سامنے آئی ہے۔ دونوں گروپ کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ چشم دید گواہوں کے مطابق میٹنگ کے دوران شرد ترپاٹھی نے ایگزیکٹو انجینئر لونوی اے کے دوبے سے اسمبلی حلقہ مہنداول کے کچھ سنگ بنیاد پر صرف رکن اسمبلی کا نام نہ ہونے پر ڈانٹ لگائی۔
رکن اسمبلی راکیش سنگھ بگھیل کی مخالفت کرنے پر رکن پارلیمان مشتعل ہوگئےاور گالی گلوج کرنے لگے۔ جواب میں رکن اسمبلی نے بھی گالی دی اور جوتے سے مارنےکی بات کہی۔ رکن اسمبلی کا اتنا کہناتھا کہ رکن پارلیمان اپنے قابو کھو بیٹھے اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے رکن اسمبلی کی جوتوں سے جم کر پٹائی کردی۔ یہ حالت دیکھ کر انچارج وزیر سمیت سبھی افسر و کمیٹی کے رکن حیران و ششدر رہ گئے و وزیر میٹنگ ہال سے اٹھ کر چلے گئے۔
رکن اسمبلی بھی مارپیٹ کا جواب دینے کی کوشش کی لیکن افسران اور پولیس اہلکار نے انہیں پکڑ لیا۔ افسران نے رکن پارلیمان کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی آفس میں بٹھا رکھا ہے۔ اس دوران راکیش سنگھ بگھیل کے حامی جمع ہوگئے اور بعد میں رکن پارلیمان شرد ترپاٹھی کے حامی بھی آگئے۔ دونوں گروپوں نے جم کر نعرہ بازی کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Mar 2019, 9:10 PM