یوپی کے کوشامبی میں کانپور جیسی واردات، داروغہ سمیت دو جوان زخمی، پستول بھی چھینی
کوشامبی میں پولیس ٹیم پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ چوری کے ملزم کو پکڑنے گئی تھی۔ حملہ میں ایک سپاہی اور ایک داروغہ زخمی ہو گئے ہیں۔ اس دوران گاؤں والوں نے داروغہ کی پستول بھی چھین لی
کوشامبی: کانپور میں دبش کے لئے گئی پولیس ٹیم پر حملہ کی واردات کو ایک مہینہ گزر چکا ہے۔ کانپور شوٹ آؤٹ کے بعد پولیس نے سرغنہ وکاس دوبے کو انکاؤنٹر میں مار گرایا تھا۔ اسی اثنا میں اتر پردیش میں کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا کہ جرائم پیشہ افراد میں کوئی خوف پیدا ہوا ہے۔ اب کانپور کے بیکرو جیسی واردات کوشامبی میں بھی انجام دی گئی ہے۔ کوشامبی کے کڑا دھام کے کچھوا گاؤں میں دبش دینے گئی پولیس ٹیم پرحملہ کیا گیا ہے۔
کوشامبی میں پولیس ٹیم پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ چوری کے ملزم کو پکڑنے گئی تھی۔ حملہ میں ایک سپاہی اور ایک داروغہ زخمی ہو گئے ہیں۔ اس دوران گاؤں والوں نے داروغہ کی پستول بھی چھین لی اور فرار ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کڑا دھام کوتوالی علاقہ کے کئی گھروں میں چوری کی واردات انجام دی گئی ہے۔ ان واقعات کے سلسلہ میں پولیس ٹیم مخبر کی اطلاع پر سینی کوتوالی کے نرسنگھ پور کچھوا میں چوری کے ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے دبش دینے گئی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ دبش دینے کے لئے پہنچی پولیس ٹیم نے سنتو نامی ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا، تبھی نوجوان کی ماں اور کئی دیگر خواتین موقع پر جمع ہو گئیں اور پولیس ٹیم پر اینٹ پتھروں اور لاٹھی ڈنڈوں سے دھاوا بول دیا۔ حملہ میں ایک داروغہ اور کانسٹیبل کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ حملہ آور یہیں نہیں رکے اور انہوں نے داروغہ کا سروس ریوالور بھی چھین لیا اور فرار ہو گئے۔ داروغہ اور پولیس اہلکار کسی طرح سے جان بچا کر وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھینندن کا کہنا ہے کہ داروغہ سے چھینی گئی پستول کو برآمد کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیم پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حراست میں لئے گئے حملہ آوروں کے خلاف این ایس اے کے تحت ایکشن لیا جائے گا۔
ادھر، پولیس ٹیم پر حملہ کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔ کئی تھانے کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور ملزمان کو پکڑنے کے لئے چھاپہ ماری چل رہی ہے۔ فی الحال پولیس نے تین خواتین سمیت ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔