یو پی: انامیکا شکلا تنخواہ دھاندلی معاملہ میں بڑی کامیابی، ماسٹر مائنڈ کا بھائی گرفتار

مانا جا رہا ہے کہ بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ تقرری معاملہ میں بے ضابطگی کی جانچ کو انامیکا شکلا کے نام پر الجھانا ماسٹر مائنڈ کا مقصد ہے۔ اسی لیے جہاں بھی انامیکا نام سامنے آیا وہاں پر استعفیٰ دلایا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں تہلکہ مچانے والی انامیکا شکلا معاملہ میں درجنوں کیس درج ہونے کے بعد اب دھاندلی کرنے والے کا فرضی ٹیچر بھائی جسونت پولس کی گرفت میں آ گیا ہے۔ ریاست کے 25 اضلاع کے کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیوں (کے بی وی) میں انامیکا شکلا کے تعلیمی دستاویزوں کی مدد سے فرضی انامیکا شکلا کی تقرری کرانے والا ماسٹر مائنڈ مین پوری کے بھوگاؤں کا پشپیندر ہے۔ اس کے بھائی جسونت کی گرفتاری بھی مین پوری سے ہوئی ہے جو فرضی نام سے ٹیچر عہدہ پر ملازمت کر رہا ہے۔ پوچھ تاچھ میں اس نے کئی حیران کرنے والے انکشافات کیے ہیں۔

کاسگنج کے پولس سپرنٹنڈنٹ سشیل دھولے نے بتایا کہ "25 ضلعوں میں انامیکا کے نام سے فرضی تقرری کرانے والا مین پوری کے بھوگاؤں کا پشپیندر ہی ہے۔ اس کے بھائی جسونت نے بتایا کہ وہ قنوج کے ہرسین بلاک کے رام پور برولی میں ایک اسکول میں انچارج پرنسپل کے عہدہ پر کام کر رہا ہے۔ دونوں بھائی سات سال سے فرضی ٹیچر ملازمت کا دھندا کر رہے ہیں۔ اس سے صاف ہو گیا ہے کہ اس کے تار کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ کے ساتھ ہی ساتھ بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے بھی جڑے ہیں۔ تبھی جسونت نام کا شخص ویبھو کے نام سے ملازمت کر رہا ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ نام کے اس کھیل کا پورا بھنڈاپھوڑ اب جلد ہو جائے گا۔"


پولس سپرنٹنڈنٹ سشیل گھولے کا کہنا ہے کہ پولس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ایس او جی کے ساتھ سرویلانس ٹیم بھی لگی ہے۔ سورو تھانہ پولس بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ سبھی ملزمین کو جلد گرفتار کر دھاندلی کا بھنڈاپھوڑ کیا جائے گا۔

مانا جا رہا ہے کہ بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں تقرری معاملہ میں بڑی دھاندلی کی جانچ کو انامیکا شکلا کے نام پر ہی الجھانا ماسٹر مائنڈ کا مقصد ہے۔ اسی وجہ سے اس معاملہ میں جہاں بھی انامیکا شکلا کا نام سامنے آیا، وہاں پر استعفیٰ دلایا گیا، تاکہ پولس اور محکمہ تعلیم کے افسران سمجھیں کہ ملازمت کرنے والی انامیکا ہی تھی۔


ماسٹر مائنڈ نے قائم گنج کی سپریا کو استعفیٰ دینے کے لیے کار سے بھیجا۔ یہ کار بھی مبینہ طور پر راج نے ہی کرایہ پر لی تھی۔ اس نے اپنے ایک ساتھی کو بھی کار میں سپریا کے ساتھ بھیجا تھا جس کا نام امرجیت بتایا جا رہا ہے، لیکن وہ بی ایس اے دفتر کے ملازمین کو دیکھ کر ہی فرار ہو گیا تھا۔ ماسٹرمائنڈ کی منشا تھی کہ اس کا بھی استعفیٰ ڈپارٹمنٹ میں پہنچ جائے گا تو صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح یہ جانچ بھی اس انامیکا شکلا تک محدود ہو جائے گی، جسے قائم گنج میں کوئی نہیں پہچانتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔