یوریا کی کالا بازاری کے خلاف کانگریس کا 21 اگست کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ

اتر پردیش حکومت پوری طرح سے پونجی پتیوں کے گود میں بیٹھی ہے اور بی جے پی حکومت کا کسان مخالف چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔

تصویر یواین آئی
تصویر یواین آئی
user

یو این آئی

اترپردیش میں یوریا کی قلت کے سلسلے میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے ٹوئٹ کے بعد ریاستی صدر اجے کمار للو نے آج کہا کہ یوریا کی کمی اور کالا بازار کے خلاف ان کی پارٹی21 اگست کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔

پرینکا گاندھی نے آج صبح اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ 'اترپردیش میں کئی جگہوں پر یوریا کی قلت کی وجہ سے کسان پریشان ہیں۔جگہ جگہ لائنیں لگی ہیں لیکن زیادہ تر کوآپریٹیو سوسائیٹیز میں یوریا ختم ہوچکاہے۔کسان کالا بازاری سے پریشان ہیں۔یوپی سرکار کو فورا مداخلت کرتے ہوئے یوریا کی دقت کے مسائل کو حل کرنا چاہئے'۔پرینکا نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں کسان یوریا کی وجہ سے ہونے والی دقتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔


پرینکا گاندھی کے تبصرہ کے بعد اجے کمار للو نے جاری بیان میں کہا ہےکہ ریاست میں یوریا کھاد کی کمی در اصل حکومت کے ذریعہ پیدا کیا گیا ایک بحران ہے جس کے خلاف کانگریس احتجاج کرے گی اور عوام اور کسانوں کے درمیان یوگی حکومت کو بے نقاب کرے گی۔جس طرح سے کوآپریٹیو سوسائٹیز سے یوریا کھاد کو غائب کر دیا گیا ہے۔ اس سے یہ صاف ہوتا ہے کہ ریاست میں یوریا کی کالابازاری کو سرکار کا تحفظ حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ کالا بازاریوں کو حکومت کی حمایت حاصل ہے اور ان کالا بازاریوں نے ریاست میں یوریا بحران پیدا کر کے کسانوں کو برباد کرنے کی سازش رچی ہوئی ہےاور اس سازش میں حکمراں جماعت شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آفت کے وقت میں یہ کالا بازار ی کسانوں کو کمر توڑنے کا کام کررہی ہے۔للو نے کہا کہ یوگی حکومت کوآپریٹیو سوسائٹیز کو تباہ کرنا چاہتی ہے تاکہ ریاست کے کسانوں کو پوری طرح سے بازاروں کے حوالے کرکے پرائیویٹائزیشن کو پوری طرح لاگو کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ حالات اتنے خراب ہیں کہ کسانوں کو کھاد دستیاب کرانے کے لئے اسمبلی اسپیکر کووزیر برائے کوآپریٹیو کو خط لکھنا پڑا تھا۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا کسان مخالف چہرہ ا بے بقاب ہوچکا ہے۔ حکومت پوری طرح سے پونجی پتیوں کے گود میں بیٹھی ہے۔کسان مخالف اس حکومت کے خلاف سڑک سے لے کر ایوان تک کانگریس پارٹی جدوجہد کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔