یوگی گجرات میں بھی ’ہندوتوا لہر‘ پیدا کریں گے
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کے تین روزہ گجرات دورہ کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کو ریاست میں اپنی شکست صاف نظر آنے لگی ہے۔ یہی سبب ہے کہ بی جے پی نے ایک بار پھر ’ہندو کارڈ‘ کھیل کرگجرات میں ’ہندوتوا لہر‘ پیدا کرنے کا ذہن بنا لیا ہے اور اس کے لیےاتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ چونکہ رواں سال کے آخر میں ہونے والا گجرات اسمبلی انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے وقار کا مسئلہ بن گیا ہے اس لیے پارٹی کی کشتی پار لگانے کے لیے خصوصی طور پر اتر پردیش کے دو لیڈروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پہلے تو یوگی آدتیہ ناتھ ہیں اور دوسرے سوتنتر دیو سنگھ ہے جن کا تعلق کرمی برادری سے ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں سبھی جانتے ہیں کہ وہ ’ہندوتوا ایجنڈہ‘ کو فروغ دینے کے لیے کام کرتے ہیں اور اتر پردیش کا وزیر اعلیٰ بننے کے بعد بھی انھوں نے اپنی یہ شبیہ برقرا رکھی ہے۔ اس لیے بی جے پی نے اُن کا استعمال گجرات میں زیادہ سے زیادہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ یوگی آدتیہ ناتھ کے گجرات انتخابات سے قبل لگاتار کئی پروگرام میں شامل ہونے کے اشارے مل رہے ہیں لیکن راہل گاندھی کے گجرات دورہ اور پاٹیداروں کی تحریک سے گھبرائی بی جے پی نے اسی مہینے یوگی کو گجرات دورہ کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک ہفتہ بعد کانپور میں بی جے پی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہونے والی ہے جس میں یوگی شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ کے فوراً بعد وہ گجرات دورہ کے لیے نکل جائیں گے۔ قوی امکان ہے کہ وہاں یوگی مختلف تقاریب میں شرکت کے ساتھ ساتھ پیدل یاترا بھی کریں گے۔
جہاں تک اتر پردیش کے وزیر ٹرانسپورٹ (آزادانہ چارج) سوتنتر دیو سنگھ کا معاملہ ہے، وہ آج ہی گجرات کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ ان کا استعمال بی جے پی ریاست کے کرمی برادری کے ووٹ پر گرفت بنانے کے لیے کرے گی۔ دراصل ہاردک پٹیل کی ریزرویشن سے متعلق تحریک نے کرمی برادری کو متحد کیا ہے اس لیے بی جے پی سوتنتر دیو کی ’ذات‘ سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ روزگار کے مقصد سے ریاست کے احمد آباد اور سورت سمیت کئی شہروں میں اتر پردیش کے باشندے بڑی تعداد میں مقیم ہیں، اس لیے بھی بی جے پی اتر پردیش کے لیڈروں کا استعمال گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل کرنا چاہتی ہے۔ خصوصی ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش کے تقریباً نصف درجن دیگر لیڈروں کی بھی ایک فہرست تیار کی گئی ہے جس پر بی جے پی سربراہ امت شاہ کی مہر لگنی باقی ہے۔ گویا کہ بی جے پی گجرات میں اپنی شکست ٹالنے کے لیے پورا زور صرف کر رہی ہے اور اسے یہ خوف لاحق ہے کہ جس طرح لاکھ کوشش کے باوجود احمد پٹیل کو راجیہ سبھا سیٹ پر قبضہ کرنے سے نہیں روک سکی، کہیں اسی طرح گجرات بھی ہاتھ سے نہ پھسل جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Oct 2017, 5:56 PM