ایودھیا معاملہ: بھوک ہڑتال پر بیٹھےمہنت پرم ہنس کو یوگی کی پولس نے جبراً اٹھایا
بھوک ہڑتال پر بیٹھے مہنت پرم ہنس کو منانے کے لئے وزیر ستیش مہانا اتوار کی شب8.45 بجے پہنچے تھے، مہانا سے 20 منٹ کی ملاقات کے بعد بھی مہنت پرم ہنس نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے منع کردیا تھا۔
اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے گزشتہ سات دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے مہنت پرم ہنس داس کو اتوار دیر رات پولس نے اپنی حراست میں لے لیا، انہیں لکھنؤ واقع پی جی آئی اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔
بھوک ہڑتال پر بیٹھے مہنت پرم ہنس داس کو منانے کے لئے صنعتی ترقی کے وزیر ستیش مہانا اتوار کی شب8.45 بجے پہنچے تھے، انہوں نے 20 منٹ تک ان سے بات کی۔ لیکن مذاکرات کے بعد بھی مہنت پرم ہنس نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے منع کردیا تھا۔
مذاکرات کے بعد مہنت پرم ہنس داس نے بتایا کہ صنعتی ترقی کے وزیر ستیش مہانا نے پیر یعنی آج دوپہر 12 بجے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ویڈیو کال کے ذریعے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، اگروزیر اعلی سے مذاکرات کے بعد رضامندی بنتی تبھی بھوک ہڑتال ختم کی جائے گی۔ مہنت بھوک ہڑتال کی جگہ پر آرام کر رہے تھے کہ دیر رات قریب 11.15 بجے ایک ایمبولینس سمیت پولس کی پانچ گاڑیاں پہنچیں اور مہنت کواپنی حراست میں لے لیا۔
مہنت پرم ہنس داس کو بھوک ہڑتال کی جگہ سے اٹھانے کو لے کر پولس کی صفائی بھی آئی ہے. پولس سپرنٹنڈنٹ انل سسودیا نے بتایا کہ مہنت کی حالت مسلسل خراب ہو رہی تھی، ان کا پلس ریٹ کافی نیچے چلا گیا تھا، لہذا انہیں ہنگامی طبی حالات کے مدنظر ان کو پی جی آئی لکھنؤ میں داخل کروایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔