اتر پردیش: اکھلیش یادو نے امن و قانون کے نظام پر یوگی حکومت پر اٹھائے سوال
اکھلیش یادو نے کہا بی جے پی حکومت کا کام کرنے کے طریقے سے مجرموں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ بدحال امن و قانون کا عالم یہ ہے کہ اب پولیس افسروں پر بھی حملے ہونے لگے ہیں۔
لکھنؤ: سماجوادی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج اترپردیش کے امن و قانون کے نظام پر سوال اٹھائے اور الزام لگایا کہ کھلے عام حکومتی حمایت یافتہ جرائم ہو رہے ہیں۔ قتل، لوٹ، عصمت دری کے واقعات سے عوام میں دہشت پھیلی ہے۔ ریاست میں امن و قانون کا نظام تباہ ہوگیا ہے۔ تاجروں کے جان و مال محفوظ نہیں ہیں۔ خواتین میں عدم تحفظ پھیلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آئے نہیں تو گئے کیسے؟... اعظم شہاب
اکھلیش یادو نے حال ہی میں ہوئے کچھ جرائم کے واقعات کی تفصیل بھی دی۔ پریاگ راج کے دھومن گنج میں چھیڑ خانی کی مزاحمت کرنے والے فوجی کے قتل اور گریٹر نوئیڈا میں اغوا بچے کے قتل کے معاملے پیش کیے۔ اس کے علاوہ اورئیا میں صرافہ کو گولی مارکر قتل اور لوٹ کے واقعات اترپردیش کو شرم سار کر رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا بی جے پی حکومت کا کام کرنے کے طریقے سے مجرموں کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ بدحال امن و قانون کا عالم یہ ہے کہ اب پولیس افسروں پر بھی حملے ہونے لگے ہیں۔ حکومت کے پاس مضبوط قوت ارادی کا فقدان ہے۔ بی جے پی حکومت صوبے میں امن و قانون کا نظام قائم کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ندائے حق: ہندوستانی مسلمان، مسائل اور ممکنہ حل... اسد مرزا
ایس پی اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی حکومت میں قانون کی حکومت بنائے رکھنے کے لئے متعدد اصلاح کی گئیں تھیں۔ لیکن اترپردیش میں گزشتہ چار سال میں بی جے پی حکومت کے دور اقتدار میں پولیس مشینشری تباہ ہوگئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔