اتر پردیش: بجلی محکمہ کی لاپروائی سے 52 بچوں کو لگا کرنٹ، 4 کی حالت سنگین

یوپی کے ایک اسکول میں ہائی ٹینشن تار اس وقت گر گیا جب بچے کمرے کے باہر چپل اتار کر فرش پر بچھی ٹاٹ پٹی اور بورے پر بیٹھے تھے۔ جو بچے کھڑے تھے وہ جھٹکا کھا کر زمین پر گر گئے۔ کچھ طلبا بیہوش بھی ہو گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے بلرام پور میں ایک پرائمری اسکول کی چھت پر بجلی کا ہائی ٹینشن تار گر جانے سے 52 بچے کرنٹ کی زد میں آ گئے۔ ان بچوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن میں سے 4 کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ یہ حادثہ بلرام پور کے اترولا کوتوالی حلقہ کے وشن پور گاؤں واقع پرائمری اسکول میں ہوا۔

اترولا کے سرکل افسر منوج یادو نے اس حادثہ کے تعلق سے بتایا کہ ’’پرائمری اسکول کی چھت پر ہائی ٹینشن تار گر جانے سے تقریباً 52 بچے کرنٹ کی زد میں آ گئے۔ غنیمت رہی کہ بجلی کی سپلائی رکوائی گئی جس کے سبب بچوں کی جان کو بہت زیادہ خطرہ نہیں ہوا۔ زخمی بچوں کو اترولا کے سی ایچ سی میں داخل کروایا گیا ہے۔ سبھی بچے خطرے سے باہر ہیں۔‘‘


اسکول کے ایک ٹیچر کا کہنا ہے کہ پیر کو تقریباً 60 بچے اسکول آئے تھے۔ اسکول کے احاطے میں بارش کا پانی بھرا ہوا ہے۔ اسکول کے ٹھیک پیچھے آم، شیشم اور یوکلپٹس کے درخت لگے ہیں۔ نیا نگر کو بجلی فراہمی کرنے والی ہائی ٹینشن لائن ان درختوں کو چھوتے ہوئے نکلی ہے۔ اسی ہائی ٹینشن لائن کا ایک بجلی کا تار اسکول کی چھت پر گر گیا جس سے ہائی وولٹ کرنٹ اسکول کی عمارت میں پھیل گیا۔

ٹیچر نے مزید بتایا کہ اس وقت سبھی بچے کمرے کے باہر چپل اتار کر فرش پر بچھی ٹاٹ پٹی اور بورے پر بیٹھے تھے۔ بچوں کے جسم میں اچانک جھنجھناہٹ محسوس ہوئی۔ جو بچے کھڑے تھے وہ کرنٹ کا جھٹکا کھا کر زمین پر گر گئے۔ کچھ طلبا بیہوش بھی ہو گئے۔ مرد و خواتین اساتذہ پہلے سمجھ نہیں پائے کہ ایسا کیوں ہوا۔ وہ شور مچانے لگے۔ شور سن کر کئی بچوں کے سرپرست بھی وہاں آ گئے۔


اسکول کی ایک خاتون ٹیچر رِچا نے بتایا کہ فوراً پاور ہاؤس کو فون کیا گیا، لیکن فون ریسیو نہیں ہوا۔ تقریباً نصف گھنٹے بعد پاور ہاؤس کے ایک ملازم سے بات ہو پائی، تب بجلی کی فراہمی روکی گئی۔ بچوں کو بیہوشی کی حالت میں دیکھ کر سرپرست کافی ناراض ہو گئے۔ تقریباً 52 بچوں کے پیر جزوی طور پر جھلس گئے تھے۔ کسی طرح ایمبولنس کو بلوایا گیا اور طلبا و طالبات کو اس ایمبولنس یا پھر پرائیویٹ گاڑیوں سے اترولا شہر پہنچایا گیا۔ سبھی کی حالت اس وقت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔

واقعہ کے بارے میں ضلع مجسٹریٹ کرشنا کرونیش نے بتایا کہ آندھی کی وجہ سے بجلی کا تار ٹوٹ کر اسکول کی چھت پر گر گیا جس سے 52 بچے کرنٹ کی زد میں آ گئے۔ بچوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سبھی بچے خطرے سے باہر ہیں۔ 48 بچوں کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ چار بچے زیادہ جھلس گئے ہیں اس لیے ان کا علاج چل رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس حادثہ کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ حادثے کے لیے ایک انجینئر، ایک لائن مین اور ایک ٹنڈر ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔