پوتن نے اب مغربی ممالک کو دھمکایا، مداخلت پر سنگین نتائج بھگتنے کی تنبیہ
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو یوکرین کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے مغربی ممالک کو یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ اگر کوئی باہری ملک مداخلت کے لیے سوچے گا تو اسے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو یوکرین کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا اور روسی فوج نے یوکرین میں تباہی مچا دی ہے۔ کئی لوگوں کی اب تک موت واقع ہو چکی ہے اور میزائلوں سے مختلف مقامات پر حملے بھی کیے گئے ہیں۔ اس درمیان روسی صدر پوتن نے مغربی ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی باہری مداخلت کے لیے سوچے گا تو اس قدر سنگین نتائج بھگتے ہوں گے جو اس نے تاریخ میں کبھی برداشت نہیں کیا ہوگا۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق پوتن نے اپنے ٹی وی پیغام میں کہا کہ جو بھی باہری اس معاملے میں مداخلت کی سوچ رہا ہے وہ یہ جان لے کہ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اسے اتنے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے جو اس نے تاریخ میں کبھی نہیں بھگتا ہوگا۔
یوکرین کے خلاف فوجی مہم سے متعلق پوتن کے اعلان کے بعد کیو میں دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ پوتن کے جارحانہ رخ کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری اینٹونیو گٹیرس نے ان سے اپنی توپوں کو روکنے کی گزارش کی تھی۔ گٹیرس نے کہا کہ اگر سچ میں فوجی مہم کی تیاری ہو رہی ہے تو صدر پوتن آپ اپنی فوج کو یوکرین پر حملہ کرنے سے روکیں۔ امن کا ایک موقع فراہم کریں۔ پہلے ہی بہت لوگ مارے جا چکے ہیں۔
پوتن نے اقوام متحدہ جنرل سکریٹری کی گزارش کو نظر انداز کرتے ہوئے ٹی وی پر کہا کہ وہ یوکرین میں خصوصی فوجی مہم کی اجازت دے رہے ہیں اور یہ مہم یوکرین پر قبضہ کے لیے نہیں ہے۔ پوتن کے ساتھ ہی یوکرین کی فوج سے کہا کہ وہ اپنے اسلحے چھوڑ دیں اور گھر لوٹ جائیں۔ پوتن کا کہنا ہے کہ یوکرین کی طرف سے مل رہے خطرے کے لگاتار اشارے کے درمیان روس وجود میں نہیں رہ سکتا ہے۔ روس اور یوکرین کی فوج کے درمیان تصادم کو ٹالا نہیں جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔