امریکی اہلکار نے جی -20 کانفرنس میں روانی سے ہندی میں بات کر کے دل جیت لیا

محترمہ مارگریٹ نے کہا کہ امریکہ میں کئی اسکول ہیں جہاں ہندی پڑھائی جاتی ہےوہاں لوگ ہندی کو سمجھنا، پڑھنا اور بولنا سیکھ سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا بشکریہ اے این آئی</p></div>

تصویر ویڈیو گریب سوشل میڈیا بشکریہ اے این آئی

user

یو این آئی

جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکی دستے میں شامل وزارت خارجہ کی ترجمان مارگریٹ میکلیوڈ کی ہندوستانی میڈیا والوں کے ساتھ روانی سے ہندی بولنے کی وجہ سے خبروں میں رہیں۔ محترمہ میکلوڈ نے پرگتی میدان میں جی-20 کے لیے قائم کردہ میڈیا سینٹر میں ہندوستان-امریکہ تعلقات اور عالمی مسائل پر میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ہندی میں سوالات کے جوابات دیئے۔ وہ کبھی کبھی اردو کے الفاظ بھی بہت اچھے طریقے سے استعمال کرتی ہیں۔

یواین آئی کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا، "ہمارے (امریکہ اور ہندوستان) رہنماؤں کے درمیان تعلقات بہت خوشگوار ہیں، جو ہمارے لوگوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی علامت ہے۔ "ہندوستانی نژاد امریکی شہری دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو زندہ رکھنے میں محرک ہیں۔"


جب ان سے پوری دنیا کے ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے باہمی اعتماد کے فقدان اور جی 20 کانفرنس میں اس پر اظہار تشویش کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ سفارت کاری میں مکالمے کی بہت اہمیت ہے اور اس اعتماد کی کمی کو دور کرنے کے لیے بات چیت اور ضرورت ایک دوسرے کو سمجھ کر آگے بڑھنے کی بڑی ضرورت ہے۔

جب ان سے ہندوستان کی جی 20 صدارت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہندوستان آبادی کے لحاظ سے ایک بڑا ملک ہے اور ایک بڑی ابھرتی ہوئی معیشت ہے۔ ہندستان نے کانفرنس کے ایجنڈے میں کئی اہم مسائل کو شامل کیا ہے۔ کانفرنس کے دوران تمام ممالک ایک دوسرے کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کر رہے ہیں جس کی بنیاد پر معاملات پر اتفاق رائے بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی بنیاد پر افریقی یونین کو جی 20 میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کا نقطہ نظر اپنی جگہ اہم ہوتا ہے۔


ایک اور سوال کے جواب میں محترمہ میکلیوڈ نے کہا کہ کانفرنس میں تمام رکن ممالک انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے بات کر رہے ہیں۔تمام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ مالیاتی اور دیگر کثیر جہتی اداروں کو مزید متعلقہ بنانے کے لیے کس طرح اصلاح کی جائے۔

محترمہ مارگریٹ نے دہلی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور اس دوران وہ شمالی دہلی کے مکھرجی نگر علاقے میں رہتی تھیں۔ اسی وقت انہیں اپنے ہندوستانی دوستوں اور اپنے پڑوس کے لوگوں سے رابطہ کرکے ہندی سیکھنے کا موقع ملا۔ بعد میں انہوں نے امریکی فارن سروس ڈیپارٹمنٹ کے اساتذہ سے ہندی سیکھی اور ہندی کتابیں پڑھ کر اپنے علم میں اضافہ کیا۔محترمہ مارگریٹ نے کہا کہ امریکہ میں کئی اسکول ہیں جہاں ہندی پڑھائی جاتی ہے۔ وہاں لوگ ہندی کو سمجھنا، پڑھنا اور بولنا سیکھ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔