ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کا کوئی ایف 16 طیارہ نہیں گرایا، امریکی میگزین کا دعویٰ
امریکہ کی ’فارین پالسی‘ میگزین نے ایک رپورٹ شائع کر کے امریکی دفاعی افسران کے حوالہ سے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ کی طرف سے جتنے ایف-16 طیارے فروخت کئے گئے تھے وہ تعداد میں مکمل پائے گئے ہیں۔
ایک امریکی میگزین نے دعوی کیا ہے کہ بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کے دوسرے دن پاکستان کے ایف-16 جنگی طیارے کو مار گرانے کا ہندوستان کا دعویٰ غلط ہے۔ امریکہ کی ’فارین پالسی‘ میگزین نے ایک رپورٹ شائع کر کے امریکی دفاعی افسران کے حوالہ سے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ کی طرف سے جتنے ایف-16 طیارے فروخت کئے گئے تھے وہ تعداد میں مکمل پائے گئے ہیں۔
ادھر، بی بی سی اردو کے مطابق پاکستانی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ انڈیا اپنے نقصانات کے بارے میں سچ بولے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی اہلکار نے فارن پالیسی کو بتایا کہ ہندوستان اور پاکستان کے حالیہ تنازعے کی وجہ سے کچھ طیارے معائنے کے لیے فوری طور پر دستیاب نہیں تھے اور اسی وجہ سے تمام طیاروں کی گنتی میں امریکی حکام کو چند ہفتے لگے۔ امریکی عہدیدار کے مطابق اب گنتی مکمل ہو چکی ہے اور یہ پایا گیا ہے کہ تمام طیارے موجود ہیں۔
واضح رہے گذشتہ ماہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سی آر پی ایف کے ایک قافلے پر جیش محمد کے خود کش حملے میں تقریباً 40 جوانوں کی ہلاکت کے بعد ہندوستان نے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے 26 فروری کو پاکستان میں جیش محمد کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ انڈیا نے یہ کارروائی پاکستان میں صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر بالاكوٹ میں جیش محمد کے مبینہ ٹھکانوں کے خلاف کی تھی۔
اس کے 24 گھنٹے کے اندر ہی پاکستان نے 27 فروری کو یا تو مبینہ طور پر ایف-16 یا جے اے ایف-17 سے ایک ہندوستانی مگ-21 جنگی طیارہ مار گرایا اور ایک پائلٹ کو گرفتار کر لیا جسے بعد میں رہا کر دیا گيا۔ امریکی حکام کی جانب سے یہ بیان اس ہندوستان اس دعوے کے منافی ہے جس میں ہندوستانی فضائیہ نے کہا تھا کہ انہوں نے فروری میں ہونے والی جھڑپ کے دوران ایک پاکستانی ایف-16 طیارہ مار گرایا تھا۔
فضائیہ کے حکام نے اس فضائی جھڑپ سے متعلق بیانات میں کہا تھا کہ پاکستانی طیاروں کا نشانہ بننے والے انڈین پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان نے اپنا طیارہ گرنے سے قبل پاکستان کا ایک ایف 16 طیارہ مار گرایا تھا۔
فارن پالیسی میگزین کے مطابق شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے ایف 16 طیاروں نے ہندوستانی طیاروں سے جھڑپ میں حصہ لیا تھا۔ امریکہ میں بنے اے آئی ایم 20 میزائل کے باقیات جائے وقوعہ کے پاس سے ملے اور فارن پالیسی میگزین کے مطابق جنگ میں حصہ لینے والے تمام طیاروں میں سے صرف ایف 16 طیارہ ہی ایسا میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم ایک امریکی دفاعی عہدیدار نے فارن پالیسی جریدے کو بتایا کہ معاہدے کی شرائط میں ایف 16 طیاروں کے استعمال سے متعلق حدود متعین نہیں کی گئیں۔ ’’ہمارے لیے یہ خیال کرنا انتہائی بھولی بھالی بات ہو گی کہ ہم اس قسم کا سازوسامان پاکستان کو فروخت کریں اور وہ وہ اسے لڑائی میں استعمال کرنے کا ارادہ نہ رکھتے ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔