پولیس کی پٹائی سے دلبرداشتہ نوجوان نے یوپی اسمبلی کے سامنے خود کو کیا نذرِ آتش، حالت سنگین

نوجوان نے عالم باغ پولیس پر سنگین الزام عائد کیا تھا، اس نے کہا تھا کہ اس کو پولیس کئی بار مویّا چوکی لے گئی اور وہاں پر اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں ایک دردناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں مبینہ طور پر پولیس کی بربریت سے پریشان ہو کر ایک نوجوان نے خود کو نذرِ آتش کر لیا۔ واقعہ راجدھانی لکھنؤ کو بتایا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسمبلی کے سامنے منا وشوکرما نامی ایک شخص نے خود کو آگ کے حوالے کر دیا۔ نوجوان شہادت گنج تھانہ حلقہ کا باشندہ بتایا جا رہا ہے جسے سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

موصولہ خبروں کے مطابق نوجوان نے عالم باغ پولیس پر مار پیٹ کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کی سماعت نہیں ہو رہی تھی۔ اس سے مایوس ہو کر اس نے اسمبلی کے ساتھ خود کو نذرِ آتش کر دیا۔ نوجوان کا الزام ہے کہ اس کو پولیس کئی مرتبہ مویّا چوکی لے گئی اور وہاں پر اس کے ساتھ بے رحمی سے مار پیٹ کی گئی۔ نوجوان کا بنگال ٹینٹ ہاؤس کے مالک سے پیسے کو لے کر کوئی تنازعہ چل رہا تھا۔ اس تنازعہ کے بعد متاثرہ نے عالم باغ تھانہ میں تحریری شکایت کی تھی، لیکن الزام ہے کہ پولیس نے کیس درج نہیں کیا۔


پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے نوجوان معاشی مسائل کا سامنا کر رہا تھا۔ الزام ہے کہ مالک سے تنازعہ کے سبب اور پیسہ نہ ملنے کی وجہ سے نوجوان اپنے بچے کی اسکول کی فیس بھی جمع نہیں کر پایا تھا۔ ساتھ ہی جب وہ پولیس تھانے گیا تو اس کی شکایت نہیں سنی گئی۔ اس کے بعد اس کے ساتھ کئی بار پولیس نے مار پیٹ کی۔ نوجوان اس بات سے اتنا پریشان ہوا کہ اندر ہی اندر ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد اسے کوئی راستہ دکھائی نہیں دیا، پھر اس نے خودکشی جیسا خوفناک قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ منّا عالم باغ واقع بنگال ٹینٹ ہاؤس میں کام کرتا تھا۔ ٹینٹ ہاؤس مالک کے ذریعہ پیسہ نہ دینے سے اسے دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اس پریشانی کے عالم میں وہ لکھنؤ کے حضرت گنج علاقہ میں اسمبلی کے سامنے جا پہنچا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ نوجوان پہلے سے پٹرول ڈال کر آیا تھا اور اسمبلی کے آگے جا کر اس نے ماچس جلا کر خود کو آگ لگا لی۔ ڈاکٹروں سے ملی جانکاری کے مطابق نوجوان کا جسم تقریباً 50 فیصد تک جل گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔