یو پی ایس سی: آخری موقع گنوا چکے امیدواروں کی امیدیں ختم، سپریم کورٹ کا راحت دینے سے انکار

جج اے ایم خانولکر، جج اندو ملہوترا اور جج اجے رستوگی پر مشتمل بنچ نے کورونا وبا اور اس سے متعلق لاک ڈاون کی وجہ سے ہوئی مشکلات کا حوالہ دے کر ایک اور موقع دیئے جانے کی درخواست مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے اکتوبر 2020 میں ہوئے امتحان میں آخری موقع گنوا چکے امیدواروں کو ایک اور موقع دینے سے متعلق عرضی بدھ کو خارج کر دی۔ اس فیصلہ کا اثر دو ہزار سے زیادہ ان امیدوروں پر پڑے گا جو کورونا کی وبا کے سبب مقابلہ کے امتحان میں نہیں بیٹھ پائے تھے۔

جج اے ایم خانولکر، جج اندو ملہوترا اور جج اجے رستوگی پر مشتمل بنچ نے کورونا وبا اور اس سے متعلق لاک ڈاون کی وجہ سے ہوئی مشکلات کا حوالہ دے کر ایک اور موقع دیئے جانے کی درخواست مسترد کر دی۔ عرضی گزاروں نے دلیل دی تھی کہ وبا کی وجہ سے ان کی تیاری متاثر ہوئی ہے اس لئے انہیں ایک اور موقع دیا جانا چاہیے۔


بنچ کی طرف سے جج اے ایم رستوگی نے فیصلہ کا آپریٹیو پارٹ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے کہا کہ درخواست مسترد کئیے جانے کے اسباب کی تفصیلات فیصلے میں دی جائیں گی۔ اس درمیان عدالت عظمی نے معاملہ کی وکیل انوشری کپاڑیہ کے دلائل کی تعریف کی۔ عدالت نے گزشتہ نو فروری کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

اس معاملہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ وہ یو پی ایس سی کے امتحان میں آخری موقع کا استعمال کر چکے امیدواروں کو ایک اور موقع فراہم کرنے پو غور کرے۔ مرکزی حکومت نے امیدوارون کو اضافی موقع فراہم کرنے پر اتفاق تو کیا تھا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ یہ موقع صرف ان امیداروں کو دیا جا سکتا ہے جنہوں نے تمام مواقع کو استعمال کر لیا ہو اور مقررہ عمر کی حد کے اندر آتے ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔