یوپی پی ایس سی نے آر او-اے آر او امتحانات ملتوی کیے، امیدواروں کا دھرنا پھر بھی جاری کیوں؟

یوپی پی ایس سی نے آر او/اے آر او امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے اور پی سی ایس امتحان پرانے پیٹرن پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن امیدوار ابھی بھی مطالبات کی وضاحت نہ ہونے پر الہ آباد میں دھرنے پر ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

الہ آباد: طلباء کے بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد یوپی پی ایس سی نے آر او/اے آر او امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے اور پی سی ایس امتحان پرانے پیٹرن پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ایک نوٹس جاری کر کے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم اس فیصلے کے باوجود، پریاگ راج میں امیدوار اپنے مطالبات کے حق میں دھرنے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

امیدواروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے پی سی ایس امتحان کو ایک دن میں ایک شفٹ میں کرانے کا فیصلہ تو کر دیا ہے لیکن آر او/اے آر او امتحان کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اب اس کمیٹی کا مقصد اور امتحان کے انعقاد کے طریقہ کار کے حوالے سے ابہام برقرار ہے۔ امیدوار چاہتے ہیں کہ حکومت واضح کرے کہ آر او/اے آر او امتحان کب ہوگا اور کمیٹی کیا فیصلہ کرے گی؟ اس وقت تک وہ دھرنے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔


یوپی پی ایس سی کے نوٹس کے مطابق آر او/اے آر او امتحان کو ملتوی کرنے اور امتحانی عمل کو مزید شفاف اور میرٹ پر مبنی بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کا مقصد 10,76,004 امیدواروں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پہلوؤں پر غور کر کے ایک مفصل رپورٹ پیش کرنا ہے۔

احتجاج کب ختم ہوگا؟

کمیشن نے اپنے نوٹس میں اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آر او/اے آر او امتحانات کب ہوں گے اور کیا امتحانات کو ’ون ڈے ون شفٹ‘ فارمیٹ میں منعقد کیا جائے گا اور نارملائزیشن اپلائی کیا جائے گا یا نہیں۔ امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ یہ نکات واضح کیے جائیں، کیونکہ ان کی عدم وضاحت کے سبب وہ پچھلے چار دن سے دھرنے پر ہیں۔


الہ آباد میں یوپی پی ایس سی کے ہیڈ آفس کے باہر دھرنا دینے والے امیدوار پی سی ایس اور آر او/اے آر او دونوں امتحانات کے لیے واضح پالیسی چاہتے ہیں۔ آر او/اے آر او امتحانات میں شرکت کرنے والے امیدواروں کی تعداد پی سی ایس کے مقابلے میں زیادہ ہے، جس کی وجہ سے یہ احتجاج کافی بڑے پیمانے پر پھیل گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔