اڈیشہ: دلتوں کو ایک بار پھر اعلیٰ ذات والوں نے مندر میں داخلے سے روکا

ایک شیو مندر میں کچھ لوگوں کو صرف اس لیے داخلے سے روک دیا گیا کیونکہ وہ دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ دلت خواتین کے ساتھ اعلیٰ ذات کے لوگوں نے گالی گلوج بھی کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ایک بار پھر اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کے ذریعہ دلتوں کی بے عزتی کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کچھ دنوں پہلے اڈیشہ کے جگت سنگھ پور میں دلتوں کو شیو مندر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا اور ساتھ ہی انھیں کافی ڈرایا دھمکایا بھی گیا تھا۔ اعلیٰ ذات کے لوگوں پر الزام یہ بھی عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے دلت خواتین کے ساتھ گالی گلوج کی جس کی وجہ سے گاؤں میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جگت سنگھ پور ضلع کے ترتول پولس تھانہ علاقہ واقع ریپور پاٹن گاؤں میں رہنے والے 22 دلت خاندان اس وقت خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اعلیٰ ذات کے ذریعہ کم و بیش 200 دلتوں کو شیو مندر میں داخلہ سے روکے جانے کے بعد اس کی شکایت مقامی پولس سے کی گئی تھی لیکن انھوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ بعد ازاں دہشت زدہ دلتوں نے ریاستی حقوق انسانی کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

اس تعلق سے گاؤں کے ایک دلت لیڈر بنج کشور سیٹھی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اعلیٰ ذات کے لوگ دلتوں کو مندر میں پوجا پاٹھ نہیں کرنے دیتے۔ جب ہمارے سماج کی کچھ خواتین نے اس کی مخالفت کی تو ان کے ساتھ غلط سلوک کیا گیا۔ انھیں گالی دی گئی۔‘‘ سیٹھی نے مزید کہا کہ انھوں نے ترتول پولس تھانہ میں گزشتہ 13 فروری کو ہی ایک ایف آئی آر درج کروائی تھی، لیکن پولس نے ابھی تک اسے رجسٹر نہیں کیا ہے۔ اعلیٰ ذات کے کچھ لیڈروں کے دباؤ میں پولس اس معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دلتوں کی تکلیف یہیں ختم نہیں ہوئی۔ مقامی پولس کے مشورے پر دیہی لوگوں نے اب دلتوں کے مندر میں جانے کے لیے الگ سے داخلی دروازہ بنانے کا فیصلہ لیا ہے۔ ایک دیگر دلت لیڈر دیویندر کمار ملک نے کہا کہ ہندوستان میں سال 1955 میں چھوا چھوت اور ذات کی بنیاد پر تفریق پر روک لگا دی گئی تھی، لیکن دلتوں کے ساتھ آج بھی تفریق ہو رہی ہے۔ پھولے امبیڈکر وکاس پریشد کے کارگزار صدر منوج پاترا نے ضلع مجسٹریٹ، ایس پی، ریاستی حقوق انسانی کمیشن، ایس سی-ایس ٹی محکمہ کے افسران سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور دلتوں کو انصاف دلانے کے لیے کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Mar 2019, 8:09 PM