آر پی ایف جوانوں کے قتل کا معاملہ، ایک لاکھ کا انعامی ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک
اتر پردیش کے ضلع غازی پور میں ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے دو جوانوں کے قتل کے الزام میں ایک مطلوب ملزم کو پولیس اور اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی ٹیم نے ایک مقابلے میں ہلاک کر دیا
لکھنؤ: اتر پردیش کے ضلع غازی پور میں ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے دو جوانوں کے قتل کے الزام میں ایک مطلوب ملزم کو پولیس اور اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی ٹیم نے ایک مقابلے میں ہلاک کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ انکاؤنٹر غازی پور کے دلدار نگر تھانہ علاقے میں پیش آیا، جہاں ایس ٹی ایف کی نوئیڈا یونٹ اور غازی پور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ملزم کو گولی لگی۔ بعد ازاں اسے زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ ہلاک ہونے والے ملزم کا نام محمد زاہد تھا اور اس پر ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔
دو جوانوں کے قتل کا واقعہ 19 اور 20 اگست کی درمیانی رات کو پیش آیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق باڈمیر-گوہاٹی ایکسپریس میں آر پی ایف کے دو جوانوں جاوید خان اور پرمود کمار نے غیر قانونی شراب کی اسمگلنگ روکنے کی کوشش کی تھی۔ اس دوران شراب کے اسمگلروں نے ان دونوں اہلکاروں کو مارا پیٹا اور چلتی ٹرین سے نیچے پھینک دیا، جس کی وجہ سے دونوں جوانوں کی موت ہو گئی۔ ان لاشیں ریلوے ٹریک کے مختلف مقامات پر پائی گئیں۔
ایس ٹی ایف کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر، امیتابھ یش نے بتایا کہ ملزم محمد زاہد طویل عرصے سے مفرور تھا اور اس پر کئی سنگین الزامات، جیسے اغوا، مار پیٹ، اور شراب کی اسمگلنگ کے کیسز درج تھے۔ انہوں نے بتایا کہ زاہد کا تعلق بہار کے پھلواری شریف علاقے سے تھا اور وہ کافی عرصے سے پولیس کی نظروں سے بچتا پھر رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے، ’’ملزم زاہد کو غازی پور ضلع کے دلدار نگر علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن کے دوران گھیر لیا گیا۔ اس دوران زاہد نے پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن پولیس کی جوابی فائرنگ میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔ اسے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، مگر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ زاہد کے قبضے سے ایک غیر قانونی پستول، دو کارتوس اور ایک بیگ برآمد ہوا، جس میں غیر قانونی دیسی شراب موجود تھی۔‘‘
پولیس کا دعویٰ ہے کہ محمد زاہد کے خلاف پہلے سے کئی کیس درج تھے اور وہ شراب کی اسمگلنگ کے بڑے نیٹ ورک کا حصہ مانا جاتا تھا۔ پولیس کو کافی عرصے سے اس کی تلاش تھی اور اس کی گرفتاری پر ایک لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔