یو پی: پرینکا گاندھی نے مہنگائی، پنچایت الیکشن اور پارٹی ٹریننگ کیمپ معاملہ پر کی اہم میٹنگ
پرینکا گاندھی نے مہنگائی سے بے حال عوام کا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول، ڈیزل، سرسوں تیل، پھل و سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہے اور اس کے خلاف پارٹی لیڈران و کارکنان ہر سطح پر آواز اٹھائیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اتر پردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر پوری طرح سرگرم نظر آ رہی ہیں۔ ایک طرف وہ عوامی مسائل کو زور و شور سے اٹھا رہی ہیں، اور دوسری طرف کانگریس کو مضبوط بنانے کے لیے پارٹی ٹریننگ کیمپ کا انعقاد بھی جگہ جگہ کر رہی ہیں۔ اس تعلق سے آج پرینکا گاندھی نے اتر پردیش کانگریس مشاورتی کونسل و اسٹریٹجی گروپ کی ایک اہم میٹنگ ورچوئل طریقے سے کی۔ اس میٹنگ میں مہنگائی، کورونا، پنچایت الیکشن کے ساتھ ساتھ کانگریس تربیتی کیمپوں کو لے کر بھی اہم تبادلہ خیال ہوا۔
میٹنگ کے دوران پرینکا گاندھی نے مہنگائی سے بے حال عوام کا درد سبھی کے سامنے بیان کیا اور کہا کہ پٹرول، ڈیزل، سرسوں تیل، پھل و سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور اس کے خلاف پارٹی لیڈران و کارکنان کو ہر سطح پر آواز اٹھانی چاہیے۔ ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ آوارہ جانوروں کی وجہ سے کسانوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کسانوں کی لاگت دوگنی ہوئی لیکن ان کی آمدنی گھٹ گئی ہے جس کی طرف بی جے پی حکومت ذرا بھی دھیان نہیں دے رہی ہے۔
پنچایت الیکشن کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے بی جے پی کارکنان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کارکنان نے تشدد پیدا کیا، بم، پتھر اور گولیاں چلائیں جسے قطعی قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ یہاں قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پرینکا گاندھی نے بلاک پرمکھ الیکشن کی نامزدگی کے دوران ہوئے تشدد کی ایک ویڈیو ٹوئٹ کی تھی جس میں بم اندازی اور گولی باری کی آواز صاف سنائی دے رہی تھی۔ انھوں نے اس تعلق سے یوگی حکومت اور مقامی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
بہر حال، ورچوئل میٹنگ کے دوران اتر پردیش کانگریس مشاورتی کونسل و اسٹریٹجی گروپ کے اراکین نے کہا کہ اتر پردیش حکومت ہر ایشو پر ناکام ہے اور عوام اس حکومت سے پریشان ہو چکی ہے۔ مشاورتی کونسل اراکین نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور جنگل راج کے خلاف یو پی کانگریس سڑکوں پر مضبوطی کے ساتھ مظاہرہ کرے گی اور عوامی مسائل کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔