حیرت انگیز! 2 روپے کا بل بھی جمع نہیں کر سکی یوپی پولیس، وصولی کے لیے عدالت پہنچ گئے بی ایس این ایل افسران

مرزاپور ضلع کے تھانوں پر کم از کم بقایہ بل 2 روپے اور زیادہ سے زیادہ 120 روپیوں تک کا ہے، بی ایس این ایل نے کئی بار بل جمع کرانے کے لیے پولیس کو نوٹس دیا لیکن ان معمولی رقم کو جمع نہیں کرایا گیا۔

بی ایس این ایل، تصویر آئی اے این ایس
بی ایس این ایل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کیا آپ یقین کریں گے کہ بی ایس این ایل کمپنی کو عدالت کا رخ کرنا پڑا کیونکہ یوپی پولیس 2 روپے بل کی بھی ادائیگی نہیں کر سکی۔ یہ حقیقت ہے اور اب یہ معاملہ سرخیوں میں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرزاپور ضلع کے 10 تھانوں پر کمپنی کا بل کئی سالوں سے بقایہ ہے۔ بل اتنا بڑا بھی نہیں ہے کہ اس کی رقم جمع نہ کی جا سکے۔ ضلع کے 10 تھانوں پر کمپنی کے محض 248 روپیوں کا بل باقی ہے۔ پولیس والوں نے جب بل جمع نہیں کیا تو کمپنی قومی لوک عدالت پہنچ گئی۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ موبائل کمپنیوں نے اپنا ریچارج مہنگا کر دیا ہے تو بی ایس این ایل کا ریچارج سستا ہونے کے سبب صارفین اس کمپنی کی طرف اپنا رخ کر رہے ہیں۔ کمپنی کے سستے پلان لوگوں کو پسند آ رہے ہیں۔ ایسے حالات میں مرزاپور پولیس کے ذریعہ محض 248 روپے کا بل جمع نہیں کر پانا واقعی حیران کرنے والا ہے۔


موصولہ اطلاع کے مطابق مرزاپور ضلع کے تھانوں پر کم از کم بقایہ بل 2 روپے اور زیادہ سے زیادہ 120 روپے تک کا ہے۔ کمپنی نے کئی مرتبہ بل جمع کرانے کے لیے پولیس کو نوٹس دیا، لیکن ان معمولی رقم کو جمع نہیں کرایا گیا۔ ضلع کے لال گنج تھانہ پر سب سے کم اور کٹرا کوتوالی پر سب سے زیادہ بل بقایہ ہے۔ سالوں سے بقایہ بل کے لیے بی ایس این ایل نے قومی لوک عدالت کا رخ کیا ہے۔

سبھی 10 تھانوں کے الگ الگ بقایہ بل کی بات کی جائے تو لال گنج تھانہ پر 2 روپے، وندھیاچل، مڑیہان اور چیلھ تھانے پر 4-4 روپے، جگنا تھانے پر 5 روپے، کچھواں تھانے پر 7 روپے، چنار تھانے پر 14 روپے، دیہات کوتوالی تھانے پر 34 روپے، شہر کوتوالی تھانے پر 54 روپے اور کٹرا کوتوالی تھانے پر 120 روپے بل بقایہ ہے۔ مرزاپور ڈپٹی جنرل منیجر بی ایس این ایل نے خط جاری کر بتایا ہے کہ پولیس محکمہ کے 10 تھانوں پر بی ایس این ایل کے 248 روپے بقایہ ہیں۔ کئی سال سے بل کی ادائیگی نہیں ہوئی جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے نوٹس جاری کر تحریری جانکاری ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی بھیج دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔