کانوڑ یاترا سے پہلے یوپی کے وزیر کی نصیحت، ’مسلمان دکاندار اپنی دکانوں کا نام ہندو دیوتاؤں کے نام پر نہ رکھیں‘
کانوڑ یاترا سے پہلے یوپی کے وزیر کپل دیو نے ایک میٹنگ میں شرکت کی، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ کانوڑ میلے میں مسلمان اپنی دکانوں کا نام ہندو دیوتاؤں کے نام پر نہ رکھیں کیونکہ اس سے تنازعہ پیدا ہوتا ہے
مظفر نگر: ساون کے مہینے میں منعقد ہونے والی کانوڑ یاترا کے لیے تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ اتر پردیش حکومت اور انتظامیہ اس یاترا کی تیاریوں میں لگاتار مصروف ہے۔ دریں اثنا، اتر پردیش کے وزیر کپل دیو اگروال نے مظفر نگر میں کانوڑ یاتروں کی خدمت کے لئے کیمپ چلانے والوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد کپل دیو اگروال نے کہا کہ جو مسلمان کانوڑ میلے میں ہندو دیوی دیوتاؤں کے نام پر اپنی دکانیں چلاتے ہیں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
کپل دیو اگروال نے کہا، ’’کنور میلے میں مسلمان اپنی دکانیں ہندو دیوتاؤں کے نام پر چلاتے ہیں۔ ہمیں ان کے دکان چلانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن انہیں ہندو دیوی دیوتاؤں کے نام پر دکان کا نام نہیں دینا چاہئے کیونکہ باہر سے آنے والے یاتری وہاں بیٹھ کر چائے پانی پیتے ہیں اور جب انہیں اس کا پتہ چلتا ہے تو تنازعہ کھڑا ہو جاتا ہے۔ اس لیے اس معاملے میں شفافیت کا ہونا ضروری ہے۔ تاکہ بعد میں کسی جھگڑے کا سبب نہ بنے۔‘‘
خیال رہے کہ کچھ دن پہلے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار نے آنے والی کانوڑ یاترا اور محرم کے حفاظتی انتظامات کو لے کر افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور انہیں مختلف ہدایات دیں۔ کانوڑ یاترا اور محرم کے جلوس کے روٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل رضاکاروں اور سول ڈیفنس کی مدد سے سیکورٹی پلان بنایا جائے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ کسی نئی روایت کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے اور کانوڑ یاترا کے راستوں کی پہلے سے جانچ پڑتال کی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مخلوط آبادی والے علاقوں اور ہاٹ سپاٹ میں اضافی پولیس فورس تعینات کرنے کا حکم دیا۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ انتشار پیدا کرنے والے عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے اور حساس مقامات پر مزید پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں۔
اس کے علاوہ افسران کو جلوس کے راستوں پر نصب سی سی ٹی وی کو فعال رکھنے اور ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈ پر سیکورٹی بڑھانے کا حکم دیا گیا۔ عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ زون سیکٹر اسکیم کو نافذ کرتے ہوئے انتہائی حساس مقامات پر چیکنگ میں اضافہ کریں۔ ڈی جی پی نے انٹرنیٹ میڈیا کی 24 گھنٹے نگرانی کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔