یوپی: آنسر شیٹ میں ہینڈ رائٹنگ تبدیل، صفحات پھاڑے گئے! پی سی ایس-جے امتحان کے نتائج میں دھاندلی کے الزامات
یوپی پبلک سروس کمیشن کی جانب سے سول ججوں کی بھرتی کے لیے کرائے جانے والے ’پی سی ایس جے‘ کے تحریری امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 50 امیدواروں کی کاپیاں تبدیل کی گئیں
الہ آباد: سال 2022 میں منعقدہ پی سی ایس جے امتحان میں بے ضابطگیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس امتحان میں 50 امیدوار شریک ہوئے جن کی کاپیاں تبدیل کر دی گئیں۔ کمیشن (یو پی پی ایس سی) نے امتحان کے نتائج میں ملاوٹ کے معاملے کو عدالت کے سامنے قبول کر لیا ہے۔ کمیشن کے ڈپٹی سکریٹری نے 3 اگست تک بے ضابطگیوں والے امیدواروں کے نتائج کا دوبارہ اعلان کرنے کا حلف نامہ داخل کر دیا۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ڈی سنگھ اور جسٹس انیس کمار گپتا کی ڈویژن بنچ نے، جو طالب علم شرون پانڈے کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی، نے معاملے کو سنگین سمجھا اور پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کو حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ ایڈوکیٹ ویبھو رائے نے کہا کہ کمیشن کے ڈپٹی سکریٹری نے حلف نامہ میں اعتراف کیا ہے کہ امتحان میں انٹر مکسنگ ہوئی ہے۔ تحقیقات میں تقریباً 50 امیدواروں کے نتائج میں گڑبڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ اب ان امیدواروں کے نتائج دوبارہ جاری کیے جائیں گے۔ درخواست کی اگلی سماعت 8 جولائی کو ہوگی۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس نے 2022 کے پی سی ایس جے مین امتحان میں شرکت کی تھی، جس کا نتیجہ 30 اگست 2023 کو جاری کیا گیا تھا۔ درخواست گزار مرکزی امتحان میں حاصل کردہ نمبروں سے مطمئن نہیں تھا۔ جب انہوں نے آر ٹی آئی کے تحت کمیشن سے معلومات مانگی تو انہوں نے 6 سوالیہ پرچوں میں حاصل کردہ نمبروں کی معلومات حاصل کی۔ انکشاف ہوا کہ اس نے انگریزی کے سوالیہ پرچے میں 200 میں سے صرف 47 نمبر حاصل کیے تھے۔ اس سے مطمئن نہ ہو کر انہوں نے آر ٹی آئی کے تحت 6 سوالیہ پرچوں کی جوابی شیٹس دکھانے کا مطالبہ کیا۔
جوابی پرچہ دیکھنے پر معلوم ہوا کہ انگریزی مضمون کی جوابی پرچہ میں ان کی ہینڈ رائٹنگ نہیں تھی، جو اس نے دوسرے سوالیہ پرچوں میں لکھی تھی، اس کے علاوہ ہندی کی جوابی پرچہ کے تین سے چار صفحات پھٹے ہوئے تھے۔ اس پر عدالت نے پبلک سروس کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ درخواست گزار کی تمام 6 جوابی شیٹوں کو عدالت میں پیش کرے تاکہ ان کو ملا کر یہ معلوم کیا جا سکے کہ انگریزی جوابی شیٹ میں درخواست گزار کی ہینڈ رائٹنگ ہے یا نہیں۔ اب کمیشن نے نتائج کو ملانے کے معاملے کو قبول کیا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے حلف نامہ داخل کیا ہے۔
پی سی ایس جے امتحان کے نتائج کے اعلان کے بعد، تمام منتخب امیدواروں نے منتخب عہدوں پر شمولیت اختیار کر لی ہے۔ ایسے میں عدالت نے کمیشن سے پوچھا ہے کہ کتنے امیدواروں کے نتائج درست نہیں، اگر ان کے نتائج دوبارہ تیار کیے جائیں تو کتنے لوگ رہ جائیں گے۔ انتخاب سے باہر جانے اور اندر آنے والوں کے لیے کیا طریقہ کار اپنایا جائے گا؟ عدالت نے کمیشن کو کارروائی مکمل کرنے کے لیے 3 اگست تک کا وقت دیا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے پبلک سروس کمیشن کو امیدواروں کی جوابی شیٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ درخواست گزار شرون پانڈے نامی امیدوار نے الزام لگایا ہے کہ اس کے انگریزی مضمون کی جوابی پرچہ میں لکھاوٹ تبدیل کر دی گئی ہے اور دوسری جوابی شیٹ کے کچھ صفحات پھٹے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ مرکزی امتحان میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔