یوپی انتخاب: ’باسی وعدوں کو نئے پیکٹ میں باندھ کر پیش کیا جا رہا‘، کسان مورچہ کی بی جے پی مخالف مہم جاری
یوگیندر یادو نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو وعدے اس بار کیے گئے ہیں وہ پانچ سال پہلے بھی کیے گئے تھے۔ وزیر اعظم ہر سال ایک ہی اعلان بار بار کر دیتے ہیں۔
کسان سنیوکت مورچہ کے لیڈروں نے اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو شکست دینے کا پختہ ارادہ کر لیا ہے۔ اس کے لیے ان کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ مرکزی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کرنے والی تنظیم ’سنیوکت کسان مورچہ‘ جگہ جگہ جا کر کسانوں سے اپیل کر رہی ہے کہ بی جے پی کو وہ ووٹ نہ کریں، کیونکہ انھوں نے کسانوں کے مطالبات پورے نہ کر دھوکہ کیا ہے۔ مورچہ کے لیڈران ووٹروں سے اپیل کر رہے ہیں کہ بی جے پی کو ووٹ نہ دے کر سزا دی جائے۔
اس تعلق سے ’سوراج انڈیا‘ کے سربراہ اور سنیوکت کسان مورچہ سے منسلک مشہور سماجی کارکن یوگیندر یادو نے کہا کہ بی جے پی صرف ووٹ کی چوٹ سمجھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو وعدے کیے تھے وہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ ایسا لگتا ہے کہ باسی وعدوں کو نئے پیکٹ میں باندھ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ یوگیندر یادو نے کہا کہ ایم ایس پی پر کمیٹی بنانے اور کسانوں کے خلاف درج جھوٹے مقدمات واپس لینے سمیت ان کے بقیہ مطالبات اب تک پورے نہیں ہوئے۔ جو کسان شہید ہوئے انھیں معاوضے کی بات بھی نہیں کی جا رہی ہے۔ لکھیم پور میر کسانوں پر گاڑی چڑھانے کے معاملے میں ملزم کے والد مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
یوگیندر یادو نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جو وعدے اس بار کیے گئے ہیں وہ پانچ سال پہلے بھی کیے گئے تھے۔ وزیر اعظم ہر سال ایک ہی اعلان بار بار کر دیتے ہیں۔ یوگیندر یادو نے کہا ’’یوگی کہتے ہیں کہ گنا کسانوں کو 14 دنوں میں ادائیگی کی سہولت ہے۔ لیکن وہ گزشتہ سال کا ہی بقایہ دلا دیں تو کسان تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کریں گے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کو بھی بے وقوف سمجھتی ہے۔ انھیں یہ نہیں پتہ کہ جو گزشتہ انتخابی منشور تھا، وہ پھر سے سامنے آ جائے گا۔
اس درمیان سوشل میڈیا پر کسانوں کی حمایت میں آوازیں لگاتار اٹھ رہی ہیں۔ لوگوں نے بی جے پی پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔ ’بے روزگار یوا‘ ہینڈل سے ٹوئٹ کیا گیا ہے کہ ’’سبھی سے گزارش ہے کہ 700 کسانوں کی شہادت کا دل سے احترام کریں۔ گھمنڈی بھارتیہ جملہ پارٹی کو بھگاؤ تبھی 700 کسانوں کی روح کو سکون ملے گا۔ ان کے جملے بازی میں مت پھنسنا بھائی۔‘‘ اسی طرح لال گوجر کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے ’’بی جے پی کے لیڈروں کے برے دن شروع ہو گئے ہیں۔ بکاؤ میڈیا کے بھی برے دن آ گئے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔