اتر پردیش: 17 سال بعد جیل سے رہا ہوئی ڈاکو سرلا جاٹاو

سرلا جاٹاو کو ڈاکو نربھے گوجر نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ صرف 11 سال کی تھی۔ 14 سال کی عمر میں اس کی شادی نربھے گوجر کے گود لیے بیٹے شیام سے ہوئی، وہ نربھے گینگ کی ایک سرگرم رکن بن گئی۔

ڈاکو سرلا جاٹاو، تصویر آئی اے این ایس
ڈاکو سرلا جاٹاو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سرلا جاٹاو نامی خاتون ڈاکو کو 17 سال بعد اتر پردیش کے اٹاوہ کی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ سرلا جاٹاو کو گزشتہ روز جیل سے رہا کیا گیا، الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کے بھائی وجے سنگھ کی درخواست پر رہائی کا حکم دیا۔ اٹاوہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ رام دھنی سنگھ نے کہا کہ سرلا جاٹاو کو عدالت کے حکم پر رہا کر دیا گیا اور وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ باہر جمع ہونے والے میڈیا والوں سے بات کیے بغیر جیل سے نکل گئیں۔

سرلا جاٹاو کو 2005 میں اٹاوہ ریلوے اسٹیشن سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کا نام قتل کی کوشش، اغوا، بھتہ خوری جیسے کئی مقدمات میں درج تھا۔ اس کی گرفتاری پر ایک لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا گیا تھا۔ بعد میں اسے کئی معاملات میں سزا سنائی گئی اور آخر عمر قید کی سزا سنائی گئی۔


سرلا جاٹاو کو ڈاکو نربھے گوجر نے اس وقت اغوا کر لیا تھا جب وہ صرف 11 سال کی تھی۔ اسے تنگ وادی کی گھاٹیوں میں لے جایا گیا۔ پھر 14 سال کی عمر میں اس کی شادی نربھے گوجر کے گود لیے ہوئے بیٹے شیام سے ہوئی اور وہ نربھے گینگ کی ایک سرگرم رکن بن گئی۔

سرلا جاٹاو ناہموار زمینوں (چمبل) میں رہنے کے باوجود بہت خوبصورت اور فیشن میں دلچسپی رکھنے کے لئے مشہور تھی۔ اس وقت اٹاوہ میں تعینات ایک ریٹائرڈ پولیس افسر نے کہا کہ "سرلا جاٹاو تنگ وادی میں رہنے کے باوجود جینز پہننے، برانڈڈ کپڑے پہننے اور میک اپ میں خوب دلچسپی رکھنے کے لیے جانی جاتی تھی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔