مہلوک تاجر کے کنبہ سے ملنے مہوبا جا رہے یو پی کانگریس صدر اجے للو گرفتار
اتر پردیش کے مہوبا میں تاجر اندرکانت کے قتل واقعہ کے بعد پیر کے روز ان کے اہل خانہ سے ملنے جا رہے ریاستی کانگریس صدر اجے کمار للو اور قانون ساز پارٹی کی لیڈر مونیکا مشرا کو پولس نے گرفتار کر لیا۔
اتر پردیش کے مہوبا میں تاجر اندرکانت قتل واقعہ کے بعد پیر کے روز ان کے اہل خانہ سے ملنے جا رہے ریاستی کانگریس صدر اجے کمار للو اور قانون ساز پارٹی کی لیڈر مونیکا مشرا کو پولس نے کانپور واقع گھاٹم پور سے گرفتار کر لیا۔ اجے کمار للو نے ٹوئٹ کر خود اس بات کی جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا کہ "جرائم پیشے تو جرائم پیشے، قانون کے رکھوالے بھی سپاری لے رہے ہیں۔ تاجر کا قتل کر دیا جاتا ہے۔ مہوبا جانے کے دوران گھاٹم پور میں یو پی پولس نے زبردستی روک لیا۔ عوام کے حقوق پر حکومت نے پہرا لگا دیا ہے۔ یہ غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔"
اجے کمار للو نے مزید لکھا کہ "پولیسیا سلوک پر پارلیمنٹ میں رونے والے آج پولیسیا نظام کے دم پر حکومت چلا رہے ہیں۔ ہم رونے والے لوگ نہیں، ڈرنے والے لوگ نہیں۔ وزیر اعلیٰ جی، دم ہے تیرے دَمن (ظلم) میں کتنا، دیکھ لیا ہے، دیکھیں گے۔ کوئی چھایا نہیں.. سڑک کے آدمی ہیں، سڑک پر ہی رہیں گے۔ وجہ کیا ہے، کیوں روک رہے ہو؟ ایمرجنسی لگا ہے، اس ملک میں لوگوں کی آزادی نہ ہو تو بتا دو۔"
مونیکا مشرا نے بھی اس تعلق سے ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "اندرکانت ترپاٹھی جی کے ذریعہ انتظامیہ کو متنبہ کیے جانے کے بعد بھی سیکورٹی نہ ملی۔ آج اجے کمار کے ساتھ ان کے کنبہ سے ملنے جاتے وقت پولس نے بیچ راستے میں ہمیں گرفتار کر لیا۔ آخر حکومت کو خوف کس بات کا ہے۔ کیا اب کسی متاثرہ فیملی کو ہمدردی دینے پر بھی روک ہے؟"
غور طلب ہے کہ کرشر کاروباری اندرکانت ترپاٹھی نے گزشتہ پیر (7 ستمبر) کو ایک ویڈیو بنا کر وائرل کیا تھا۔ اس ویڈیو میں انھوں نے آئی پی ایس منی لال پاٹیدار پر چھ لاکھ روپے رشوت مانگنے کا الزام لگایا تھا۔ ساتھ ہی کہا تھا کہ ایس پی جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ مجھ پر کبھی بھی حملہ کروا سکتے ہیں۔ اس کے اگلے دن اندرکانت کو گولی مار دی گئی تھی جس کے بعد ان کو کانپور ریجنسی اسپتال میں سنگین حالت میں داخل کرایا گیا تھا۔ شروع سے ہی ان کی حالت نازک تھی۔ ایس پی مغرب ڈاکٹر انل کمار نے بتایا کہ اتوار کی شام تقریباً سات بجے اندرکانت کی علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Sep 2020, 6:29 PM