یوپی ضمنی انتخابات: ایک پارلیمانی و دو اسمبلی سیٹوں کے لئے انتخابی مہم اختتام پذیر، 5 دسمبر کو ہوگی ووٹنگ

اتر پردیش میں پارلیمانی سیٹ مین پوری، اسمبلی حلقے رامپور صدر اور کھتولی پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے انتخابی مہم ہفتہ کے روز اختتام پذیر ہو گئی

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش میں پارلیمانی سیٹ مین پوری، اسمبلی حلقے رامپور صدر اور کھتولی پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے انتخابی مہم ہفتہ کے روز اختتام پذیر ہو گئی۔ ان تینوں سیٹوں پر 5 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

ریاست کے چیف الیکشن افسر ایک پارلیمانی اور دو اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے آج انتخابی مہم اختتام پذیر ہوگئی۔ ان سیٹوں پر 5دسمبر کوووٹ ڈالے جائیں گے۔ جبکہ نتائج کا اعلان 8دسمبر کو ہوگا۔انتخابی مہم کے آخری دن سماج وادی پارٹی(ایس پی)اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے اپنے امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دیا۔

مین پوری لوک سبھا سیٹ کے لئے اکھلیش یادو، ان کے چچا رشیوپال یادو اور رام گوپال یادو نے ایس پی امیدوار و سابق ایم پی ڈمپل یادو کی انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہوئے متعدد میٹنگیں اور روڈ شو کئے۔وہیں بی جے پی نے بھی اپنے امیدوار رگھوراج شاکیہ کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے ڈور ٹو ڈور پہنچ کر عوام سے پارٹی امیدوار کے لئے ووٹ مانگے۔

ملحوظ رہے کہ مین پوری لوک سبھا سیٹ پر ضمنی الیکشن ایس پی فاونڈ ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی وجہ سے ہورہا ہے۔مین پوری کو ایس پی کا رسوخ والا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور اس سیٹ پر پارٹی کاسال 1992 سے لگاتار قبضہ ہے۔


ایس پی فاونڈر ملائم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد سماجو ادی پارٹی نے ہمدردی کے ووٹوں کے سہارے اکھلیش یادو کی بیوی و سابق ایم پی ڈمپل یادو کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔اور حقیقت یہ ہے کہ اکھلیش یادو نے بذات خود اس سیٹ کے لئے انتخابی مہم چلائی ہے اور پارٹی امیدوار کے لئے عوام سے حمایت طلب کی ہے۔اور اپنے چچا شیوپال یادو سے تعلقات میں پیدا تلخیوں کو بھی ختم کیا ہے۔شیوپال کی نمائندگی والی جسونت نگر اسمبلی سیٹ مین پوری میں آتی ہے۔

وہیں دوسری جانب حال ہی میں سماج وادی پارٹی (ایس پی)کے رسوخ والے حلقوں اعظم گڑھ و رامپور میں منعقد ضمنی انتخابات میں جیت درج کرنے کے بعد بی جے پی کے حوصلے کافی بلند ہیں۔اور بی جے پی مین پوری میں پارٹی امیدوار کی جیت کے لئے کوئی کسر بھی باقی نہیں چھوڑ رکھی ہے۔اور اسی حتی المقدور کوشش کا نتیجہ ہے کہ پارٹی نے کبھی ملائم سنگھ یادو کے شاگردوں کے فہرست میں رہے رگھوراج شاکیہ کو اس سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔

اور اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جہاں مین پوری میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دو انتخابی ریلیاں کی ہیں تو سینئر لیڈروں بشمول ریاستی صدر بھوپیندر سنگھ اور نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ نے تقریبا اپنا یہاں کیمپ ہی گاڑ دیا ہے۔


وہیں دو اسمبلی نششتوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں رامپور صدر سیٹ پر ایس پی لیڈر اعظم خان کا وقار داؤ پر ہے۔اس سیٹ پر ایس پی نے اعظم کے قریبی عاصم راجا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔یہ سیٹ نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں اعظم کو عدالت سے تین سال کی سزا ہونے کے بعد اسمبلی سے ان کی رکنیت منسوخ ہونے سے خالی ہوئی ہے۔ جس کے بعد اس پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے۔

اعظم کے ساتھ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو، راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)سربراہ جینت چودھری اور بھیم آرمی چیف چندر شیکھر نے عاصم راجا کی حمایت میں انتخابی ریلی کی ہے۔یہاں پر بی جے پی نے اعظم کے سیاسی حریف آکاش سکسینا عرف ہنی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

آکاش نہ صرف اعظم خان کے سیاسی حریف ہیں بلکہ سینئر رہنما کے خلاف درج مقدموں میں سے اکثریت کے شکایت کنندہ ہیں۔اسمبلی الیکشن میں آکاش کو اعظم خان سے 55141 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔لیکن اس بار بی جے پی نے اعظم کے اس قلعہ کو فتح کرنے کے لئے کوئی بھی کسر باقی نہیں لگا رکھی ہے۔متعدد سینئر رہنماؤں بشمول یوگی آدتیہ ناتھ، اور سابق وفاقی وزیر مختار عباس نقوی نے بی جے پی امیدوار کی حمایت میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا ہے۔


دوسری اسمبلی سیٹ مظفر نگر کی کھتولی پر بی جے پی امیدوار راج کماری سینی اور ایس پی اتحادی آر ایل ڈی کے امیدوار مدھ بھیا کے درمیان مقابلہ ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کے سزا یافتہ ہونے کے بعد ان کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی ہے۔راج کماری ،وکرم سینی کی بیوی ہیں۔ وکرم سینی کو مظفر نگر کے کوال میں سال 2013 میں ہوئے فساد کے معاملے میں ایک سال کی سزا ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔