یوپی: فیروز آباد میں پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ، 2 بچوں سمیت 5 افراد کی دردناک موت

پیر کی رات تقریباً 10 بجے شکوہ آباد کے نوشیرا گاؤں کے ایک گھر میں ہوا دھماکہ اتنا زبردست تھا کہ آس پاس کے کئی مکانات کی چھتیں گر گئیں اور لوگ ملبے میں دب گئے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے فیروز آباد ضلع کے شکوہ آباد میں پیر کی رات ایک پٹاخہ فیکٹری میں زبردست دھماکہ ہو گیا جس سے آس پاس کے کئی مکانات منہدم ہوگئے۔ اس حادثہ میں 2 معصوموں سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ کئی لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کی بھی خبر ہے۔ رات 10.10 بجے نوشیرا گاؤں میں پیش آئے اس دردناک واقعہ کے بعد موقع پر لوگوں کی کافی بھیڑ جمع ہوگئی۔ پولیس بھی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ گئی اور اپنی کارروائی شروع کر دی۔ جائے وقوع پر ایس ڈی ایم وکلپ، تحصیل دار سمیت پوری ٹیم موجود تھی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ شکوہ آباد کے ایک گاؤں میں واقع ایک گھر میں لوگوں نے پٹاخوں کا اسٹوریج کر رکھا تھا جس میں اچانک دھماکہ ہو گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ قریب کے کئی مکانات کی چھتیں گر گئیں اور لوگ اس کے ملبے میں دب گئے۔


آگرہ رینج کے آئی جی دیپک کمار نے بتایا کہ شکوہ آباد پی ایس علاقے میں ایک گھر میں پٹاخہ رکھا ہوا تھا، وہاں اچانک دھماکہ ہوگیا۔ پولیس نے ملبے سے 10 لوگوں کو باہر نکالا ہے جس میں 4 لوگوں کی موت ہو چکی تھی جبکہ 6 افراد شدید زخمی تھے جنہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ انہوں نے کچھ اور لوگوں کے بھی ملبہ میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فائر اور پولیس محکمہ کی ٹیم، ضلع انتظامیہ، ایس پی اور سی ایم او افسران کی نگرانی میں راحت و بچاؤ کام کیا جا رہا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ رات قریب ساڑھے دس بجے پٹاخہ گودام میں اچانک زوردار دھماکہ ہو گیا جس سے عمارت کی دیواریں گر گئیں اور اس میں رہنے والے ایک ہی کنبہ کے قریب 7 لوگ ملبے میں دب گئے۔ ضلع اسپتال سے ملی جانکاری کے مطابق مہلوکین کی شناخت میرا دیوی (45)، امن (20)، گوتم کشواہا (18)، کماری اِچھا (3) اور ڈیڑھ سال کے کالو کے طور پر ہوئی ہے۔


ایک سوال کے جواب میں دیپک کمار نے کہا کہ کثیر آبادی والے علاقے میں کسی بھی طرح کے پٹاخہ گودام کی اجازت نہیں ہے۔ زیادہ آبادی والے علاقے میں یہ گودام کیسے چل رہا تھا اس کی جانکاری حاصل کرکے معاملے میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔