یوپی: آگرہ پولیس پر بی جے پی کے رکن اسمبلی کا سنگین الزام، 'پولیس کمشنریٹ بن گیا کمیشن کا ریٹ!‘

بی جے پی کے رکن اسمبلی دھرمیش نے پولیس پر لینڈ مافیا اور مجرموں کی پشت پناہی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے باوجود پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کے بعد چھوڑ دیتی ہے

<div class="paragraphs"><p>آگرہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی</p></div>

آگرہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی

user

قومی آواز بیورو

آگرہ: اتر پردیش کی آگرہ کنٹونمنٹ سیٹ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر جی ایس دھرمیش نے آگرہ پولیس پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ایم ایل اے نے شکایتی خط کے ذریعے پولیس پر بدعنوانی کے الزامات عائد کئے اور کہا کہ آگرہ پولیس کمشنریٹ 'کمیشن کا ریٹ' بن گیا ہے۔ کرپشن اور غیر قانونی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ پولیس عوام کے مفادات کو نظر انداز کر کے کرپشن کو فروغ دے رہی ہے۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی دھرمیش نے پولیس پر لینڈ مافیا اور مجرموں کی پشت پناہی کا الزام لگایا اور کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی 'زیرو ٹالرینس' کی پالیسی پر پولیس عمل نہیں کر رہی ہے۔ اس سے ریاستی حکومت کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے باوجود پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کے بعد چھوڑ دیتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس بی جے پی کارکنوں پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں جیل بھیج رہی ہے۔


ایک حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'غیر ضمانتی وارنٹ' جاری ہونے کے بعد پکڑے گئے ملزم کو تھانہ سے ہی رہا کر دیا گیا، یہ پولیس کی ناقص پیروی اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے آگرہ کے اسپتالوں کی سیکورٹی میں لاپرواہی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سیکورٹی برقرار رکھنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں میں بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس پورے معاملے کو ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ اٹھانے کے لیے لکھنؤ جا رہے ہیں، جلد ہی ان سے ملاقات کریں گے اور ثبوت پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے خط میں حقیقت لکھی ہے، اب میں وقت نکال کر اس معاملے پر سی ایم یوگی سے بات کروں گا۔‘‘

اس پورے معاملے نے سیاسی حلقوں میں زبردست ہلچل مچا دی ہے، کیونکہ بی جے پی ایم ایل اے نے اتر پردیش پولیس پر سنگین الزامات لگائے ہیں، جو بی جے پی کی حکومت والی ریاست ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔