یوپی، بہار سے لے کر مہاراشٹر تک سیلاب کی تباہی، متعدد افراد نقل مکانی پر مجبور
الہ آباد میں سیلاب زدہ علاقوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ لوگوں کو کھانا بھی مشکل سے حاصل ہو پا رہا ہے۔ یہاں کے چاندپور سلوری کی حالت ابتر ترین ہے، جہاں ہزاروں مکانات سیلاب کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
نئی دہلی: ملک کی کئی ریاستوں میں سیلاب سے تباہی ہو رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں اور نقل مکانی کرنے کو مجبور رہے ہیں۔ اتر پردیش میں اس وقت 24 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں، یہاں گنگا اور جمنا سمیت کئی ندیوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے، جس کا اثر کئی شہروں پر ہو رہا ہے۔ سنگم کے شہر الہ آباد میں گنگا، جمنا کے پانی نے بھاری تباہی مچائی ہے اور کئی علاقے غرقآب ہو گئے ہیں۔ سیلاب کے سبب ہزاروں افراد درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں۔
الہ آباد میں سیلاب زدہ علاقوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ لوگوں کو کھانا پینا بھی مشکل سے حاصل ہو پا رہا ہے۔ یہاں کے چاندپور سلوری کی حالت ابتر ترین ہے، جہاں ہزاروں مکانات سیلاب کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ علاقہ میں کشتی کے ذریعے لوگوں تک پانی کی بوتلیں اور کھانے کے پیکٹ پہنچائے جا رہے ہیں۔
ہندؤوں کے لئے اہمیت کے حامل شہر وارانسی میں بھی دریائے گنگا کا اشتعال نظر آ رہا ہے۔ آبی سطح میں اضافہ کے بعد گنگا مختلف راستوں سے شہر میں داخل ہو چکی ہے۔ گاؤوں کی حالت اور بھی زیادہ خراب نظر آ رہی ہے اور سیلاب سے متاثرہ گاؤں والے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ وارانسی میں گنگا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
بہار میں بھی سیلاب سے لوگ پریشان ہیں اور راجدھانی پٹنہ میں بحران گہرا رہا ہے۔ یہاں کے دیارا علاقہ کے کئی گاؤوں پانی میں ڈوب گئے ہیں اور 6 پنچایتوں کا رابطہ ضلع صدر مقام سے منقطقع ہو گیا ہے۔ دیارا کے علاوہ قاسم چک، عاقل پور اور ہیتن پور گاؤں کا بھی برا حال ہے، جہاں سیلاب کے سبب کئی جھونپڑیاں بہہ گئی ہیں۔ ایسے حالات میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ گاؤں چھوڑنے والے سینکڑوں لوگوں نے راحتی کیمپوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔
ادھر، مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کی مہاڑ تحصیل میں جولائی میں موسلادھار بارش اور اس کے بعد آئے سیلاب سے 94 مکان پوری طرح سے تباہ ہو گئے ہیں، جبکہ 9649 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے دستیاب کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق مہاڑ تحصیل میں 21-22 جولائی کو آنے والے سیلاب سے 45 عمارتیں، 1859 مکان، 23 عارضی مکانوں اور 36 جھونپڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 3709 دکانیں تباہ ہو گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔