اناؤ سانحہ: زندہ بچ جانے والی متاثرہ ہوش میں آئی، دو لڑکیوں کی موت کے راز سے پردہ اٹھایا

اناؤ سانحہ کی تیسری متاثرہ منگل کے روز ہوش میں آ گئی، اس کے بعد اس نے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے سامنے گواہی دی اور بتایا کہ آخر دو لڑکیوں کی موت کس طرح واقع ہوئی؟

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

اناؤ: یوپی کے ضلع اناؤ میں ایک کھیت سے بیہوشی کی حالت میں برآمد ہونے والی تیسری زیر علاج متاثرہ کو منگل کے روز ہوش آ گیا۔ تین لڑکیوں میں سے زندہ بچ جانے والی متاثرہ اس لڑکی نے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے سامنے اس دن کا مکمل واقعہ بیان کیا اور بتایا کہ بقیہ دونوں لڑکیوں کی موت آخر کس طرح ہوئی تھی؟ لڑکی کے بیان درج کرانے کے بعد پولیس مزید کارروائی میں مصروف ہو گئی ہے۔

ایس پی آنند کلکرنی نے بتایا کہ ’’لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ونے اور اس کا دوست واقعے کے دن کھیت میں آئے تھے۔ اس وقت وہ اور دو دیگر لڑکیاں مویشیوں کے لئے چارہ لینے کے لیے وہاں موجود تھیں، ونئے نے انہیں کچھ کھلانے کی پیش کش کی جسے لڑکیوں نے نامنظور کر دیا، اس کے بعد ونئے نے انہیں پانی دیا، جسے پینے کے بعد وہ تینوں بیہوش ہو گئیں۔


ایس پی آنند کلکرنی نے مزید بتایا کہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملزم نے اسے جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے پانی میں کیڑے مار دوا ملا کر تینوں لڑکیوں کو پلا دی تھی۔ لڑکی نے یہ بھی بتایا کہ وہ پانی پینے کے بعد بیہوش ہوگئی، لیکن اسے چھیڑ خانی یا جنسی زیادتی کا شکار نہیں بنایا گیا تھا۔

پولیس افسر نے کہا کہ متاثرہ کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔ بیان کو تفتیش میں شامل کر لیا گیا ہے اور اب اب اسی کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ پولیس اس معاملے میں کلیدی ملزم اور اس کے ایک دوست کو گرفتار کر چکی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ معاملہ یکطرفہ محبت کا تھا۔


پولیس کے مطابق، ونئے کو ایک لڑکی سے محبت تھی اور اس نے اس کا اظہار بھی کر دیا تھا، لیکن لڑکی نے اس کی محبت ٹھکرا دی۔ اس سے ونئے شدید ناراض ہو گیا اور لڑکی کو جان سے مارنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس کے بعد اس نے پانی میں کیڑے مار دوا ملا کر لڑکی کو پلا دیا، حالانکہ وہ صرف ایک لڑکی کو مارنا چاہتا تھا لیکن پانی تینوں نے پی لیا۔ تینوں لڑکیوں کی حالت بگڑ گئی اور دو کی موت واقع ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔