اناؤ عصمت دری: کار حادثہ کے بعد کھنگالی جا رہی بی جے پی رکن اسمبلی کی ’کال ڈیٹیل‘
لکھنؤ زون کے اے ڈی جی راجیو کرشنا کا کہنا ہے کہ کار-ٹرک حادثہ کے بعد ٹرک ڈرائیور، کلینر، ٹرک مالک، رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر اور ان کےساتھیوں کے موبائل نمبروں کی جانچ کی جا رہی۔
اناؤ عصمت دری متاثرہ کے ایکسیڈنٹ کے تعلق سے اتر پردیش پولس نے پیر کی دوپہر ایک پریس کانفرنس کر کے کئی باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں اور کی جا رہی کارروائی کے متعلق تفصیلی جانکاری دی۔ لکھنؤ زون کے اے ڈی جی راجیو کرشنا نے میڈیا کو بتایا کہ اناؤ عصمت دری متاثرہ کی کار اور ٹرک میں آمنے سامنے کی ٹکر اتوار کی دوپہر تقریباً ایک بجے ہوئی جس میں دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس تعلق سے پولس کی فورنسک ٹیم جانچ کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹرک ڈرائیور، کلینر، ٹرک مالک، رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر اور ان کے ساتھیوں کے موبائل نمبروں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ اگر یہ حادثہ کسی سازش کا نتیجہ ہے تو اس کا پتہ لگایا جا سکے۔
راجیو کرشنا نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے چچا (جو کہ اس وقت جیل میں بند ہیں) نے ایک تحریر دی ہے جس کی بنیاد پر رائے بریلی میں ایف آئی آر درج کروائی جا رہی ہے۔ متاثرہ کے چچا نے حادثہ کو بھی سی بی آئی عدالت میں جوڑنے کی اپیل کی ہے۔ حالانکہ پریس کانفرنس کے دوران اے ڈی جی نے اس طرح کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا جس میں کہا جا رہا تھا کہ کار میں سوار سبھی لوگ سی بی آئی کے گواہ تھے۔ انھوں نے بتایا کہ سی بی آئی افسران سے جو بات چیت ہوئی اس کے مطابق صرف متاثرہ لڑکی اور اس کی چاچی ہی گواہ ہیں۔
دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس حادثہ کو حیران کرنے والا قرار دے دیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اناؤ عصمت دری متاثرہ کے ساتھ ہوا سڑک حادثہ چونکانے والا ہے۔ اس کیس میں چل رہی سی بی آئی انکوائری کہاں تک پہنچی؟ ملزم رکن اسمبلی ابھی تک بی جے پی میں کیوں ہیں؟ متاثرہ اور گواہوں کے تحفظ میں لاپروائی کیوں؟ ان سوالات کے جوابات ملے بغیر کیا بی جے پی حکومت سے انصاف کی کوئی امید کی جا سکتی ہے؟‘‘
واضح رہے کہ اناؤ اجتماعی عصمت دری معاملہ میں اس وقت ایک نیا موڑ آ گیا جب عصمت دری کی متاثرہ جس کار میں سفر کر رہی تھی اس کار کی ایک ٹرک سے ٹکر ہو گئی جس میں متاثرہ لڑکی کی خالہ اور چچی کا انتقال ہو گیا ہےاور خود لڑکی کی حالت بہت نازک بنی ہوئی ہے ۔ اس حادثہ کو متاثرہ کے گھر والوں سمیت سماجوادی پارٹی اور کانگریس نے ایک بڑی سازش بتایا ہے اور سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔
متاثرہ کی بہن نے دعوی کیا ہے کہ اجتماعی عصمت دری کے ملزم بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے حامی مستقل صلح کرنے کے لئے دباؤ بنا رہے تھے اور جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے ۔ دوسری جانب اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اس حادثہ کو ایک سازش بتایا ہے اور اس کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔واضح رہے پولس معاملہ کے دونوں پہلوؤں کو ذہن میں رکھ کر جانچ کر رہی ہے ، وہ اس حادثہ کی جانچ قتل کی سازش اور حادثہ کے طور پر کر رہی ہے ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jul 2019, 4:10 PM