اناؤ عصمت دری: پیشی کے بعد عدالت نے سینگر کو بھیجا تہاڑ، آئندہ سماعت 7 اگست کو
دہلی کی ایک عدالت نے اناؤ عصمت دری معاملہ کے اہم ملزم کلدیپ سنگھ سینگر اور اس کے معاون ششی سنگھ کو پیشی کے بعد تہاڑ جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی آئندہ سماعت 7 جولائی کو ہوگی۔
اناؤ عصمت دری معاملہ کے اہم ملزم رکن اسمبلی اور سابق بی جے پی لیڈر کلدیپ سنگھ سینگر کو پیر کے روز دہلی کے تیس ہزاری کورٹ میں جسٹس دھرمیش کمار کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے معاملے کے اہم ملزم سینگر اور اس کے ساتھی ملزم ششی سنگھ کو تہاڑ جیل میں منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے اس معاملہ کی آئندہ سماعت کے لیے 7 اگست کی تاریخ طے کی ہے۔ اس دن دونوں ہی ملزمین کو پھر سے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے ذریعہ اناؤ کیس کی سماعت دہلی کی عدالت میں منتقل کرنے کے حکم کے بعد سابق بی جے پی لیڈر سینگر کو آج صبح ہی زبردست سیکورٹی کے درمیان دہلی لایا گیا تھا۔ اسے تیس ہزار کورٹ کے لاک اَپ میں رکھا گیا تھا۔ سینگر کی پیشی کو دیکھتے ہوئے عدالت میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس سے پہلے ہفتہ کے روز دہلی کے تیس ہزاری کورٹ نے سینگر اور ششی کے خلاف پروڈکشن وارنٹ جاری کرتے ہوئے 5 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری طرف لکھنؤ کے کنگ جارج یونیورسٹی اسپتال میں زیر علاج اناؤ واقعہ کی متاثرہ اور ان کے وکیل کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے پیر کو سپریم کورٹ نے متاثرہ لڑکی کو بہتر علاج کے لیے ائیر لفٹ کر دہلی کے ایمس میں شفٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے پہلے پیر کو لکھنؤ اسپتال نے دونوں کا میڈیکل بلیٹن جاری کیا جس میں کہا گیاکہ دونوں کی حالت سنگین ہے لیکن مستحکم ہے۔ متاثرہ کی حالت میں بہتری آئی ہے اور وکیل بغیر ونٹلیٹر کے سانس لے رہے ہیں، لیکن ابھی کوما میں ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو اس سلسلے میں شکنجہ کستے ہوئے سی بی آئی نے اہم ملزم اور بی جے پی سے نکالے گئے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے لکھنؤ، اناؤ، فتح پور اور باندا میں 17 ٹھکانوں پر یکے بعد دیگرے چھاپہ ماری کی تھی۔ اس دوران سی بی آئی نے سینگر کے کچھ رشتہ داروں کے یہاں بھی تلاشی لی۔ سی بی آئی کی ٹیم نے سینگر کے اناؤ واقع گھر پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ اپنے قبضے میں لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس دوران سی بی آئی کو کچھ اہم دستاویز ہاتھ لگے ہیں جسے وہ اپنے ساتھ لے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔