اناؤ سانحہ: سی بی آئی جانچ میں تیزی، ملزم کے آرمس لائسنس منسوخ

اس ضمن میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دویندر کمار پانڈے نے کہا تھا کہ ہتھیاروں کے لائنسنس منسوخ کیے جانے باقی تھے کیونکہ انتظامیہ کو عدالت کی ہدایت کا انتظار تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل آوری کے لئے سی بی آئی نے اناؤ ریپ کیس متأثرہ کے ساتھ رائے بریلی میں پیش آئے سڑک حادثے کی جانچ کا آغاز کردیا ہے تو وہیں اناؤ ضلع انتظامیہ نے پارٹی سے برخاست کیے جانے کے بعد ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔

اناؤ ضلع انتظامیہ نے ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے ذاتی ہتھیاروں کے لائنسنس منسوخ کردیئے ہیں۔ اس ضمن میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دویندر کمار پانڈے نے جمعہ کو بتایا کہ ہتھیاروں کے لائنسنس منسوخ کیے جانے باقی تھے کیونکہ انتظامیہ کو عدالت کی ہدایت کا انتظار تھا۔ ہتھیاروں کے لائنسنس کی منسوخی ایک عدالتی کارروائی ہے اس ضمن میں کئی اقدام کی ضرورت ہوتی ہے۔ سینگر کے نام تین لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ جن میں ایک سنگل بیرل گن، ایک رائفل اور ایک ریوالور شامل ہیں۔


وہیں دوسری جانب سنیچر کو کے جی ایم یو کی جانب سے جاری ہیلتھ بلیٹن کے مطابق متأثرہ اور اس کی وکیل کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے۔ سی بی آئی نے ٹرک ڈرائیور اور کلینر کو ریمانڈ پر لینے کے بعد ملزم ایم ایل اے اور دیگر 9 افراد سے پوچھ گچھ کے لئے ریمانڈر کے لئے آج سی بی آئی کی اسپیشل عدالت میں عرضی داخل کرے گی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر کار حادثے کا کیس پندرہ دنوں تک لکھنؤ میں ہی رہے گا۔

سی بی آئی افسران کی ایک ٹیم سنیچر کو متأثرہ کے اہل خانہ سے کے جی ایم یو میں ملاقات کی اور حادثے و دیگر معاملوں میں ان کے بیانات درج کیے۔ اگر ڈاکٹروں نے اجازت دی تو سی بی آئی زخمی وکیل سے بھی ان کا بیان لے سکتی ہے۔ سی بی آئی گزشتہ دو دنوں سے رائے بریلی میں پیش آئے حادثے کی جگہ کا لگاتار دورہ کر رہی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے حادثے کے سوائے اناؤ ریپ کیس سے متعلق تمام مقدمات کو دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ رائے بریلی حادثے سے متعلق کیس کو دہلی منتقل کیے جانے کا فیصلہ سی بی آئی کے ذریعہ تفتیش مکمل کیے جانے کے بعد کیا جائےگا۔ سی بی آئی کو7۔14 دنوں کے اندر جانچ کو مکمل کرنے کو ہدایت دی گئی ہے۔

وہیں سپریم کورٹ نے متأثرہ کو علاج کے لئے دہلی ائیر لفٹ کیے جانے کی بھی ہدایت دی تھی لیکن متأثرہ کے ماں نے دہلی ایئر لفٹ کیے جانے پر وہاں پر رہائش، دیکھ بھال، کسی شناسا کے نہ ہونے و دیگرمختلف وجوہات کے وجہ سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کے جی ایم یو میں ہو رہے علاج میں اپنے اعتماد کا اظہار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔