’کثرت میں وحدت‘ ہمارا قومی مذہب: مختار عباس نقوی
نقوی نے کہا ہے کہ ’کثرت میں وحدت‘ کے ہمارے قومی مذہب کو مضبوط کرنے کے لئے ہم سب کو پوری طاقت کے ساتھ متحد ہوکر کام کرنا ہوگا
کوچی: مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کا کہنا کہ ’کثرت میں وحدت‘ ہی ہمارا قومی مذہب ہے اور اسے مستحکم کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ جمعہ کے روز کوچی میں منعقد جنوبی ہندوستان کے مذہبی مقامات، تعلیمی اداروں، سماجی تنظیموں کے وفود اور متولیوں کی کانفرنس میں نقوی نے کہا ہے کہ ’کثرت میں وحدت‘ کے ہمارے قومی مذہب کو مضبوط کرنے کے لئے ہم سب کو پوری طاقت کے ساتھ متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔
نقوی نے کہا کہ کسی بھی صورت اور کسی بھی حال میں ہمارے قومی مذہب کے حقیقی جذبات، ہم آہنگی اور یکجہتی پر کسی بھی طرح کی آنچ نہیں آنی چاہئے۔ ہمیں اس قومی مذہب اور قومی جذبات کو یکجہتی کے ساتھ اور مستحکم کرنا ہے۔ کسی بھی صورت میں ملک کے سماجی ہم آہنگی، بھائی چارا اور یکجہتی کے تانے بانے کو مستحکم کرنا ہے اور اسے نقصان پہنچانے کی کسی بھی سازش کو یکجہتی کے ساتھ مسترد کرنا ہے۔ نقوی نے کہا کہ ترقی کی گاڑی کو تیزی سے آگے لے جانے کے لئے ’’ہم آہنگی اور یکجہتی کی شاہراہ‘ ضروری ہے۔
نقوی نے کہا کہ ایک اہم کامیابی کے تحت پورے ملک کی وقف جائیدادوں کا 100 فیصد ڈیجیٹیلائزیشن کا ہدف حاصل کرلیا گیا ہے۔ڈیجیٹلائزیشن اور جیو میپنگ نےبڑی تعداد میں گمشدہ وقف جائیدادوں کو وقف ریکارڈ کا حصہ بنانے میں مددکی ہے۔ عشروں سے بڑی تعداد میں وقف جائیدادیں وقف ریکارڈ سے غائب ہوگئیں تھیں، گزشتہ پانچ برسوں سے جنگی سطح پر وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹلائزیشن کے کاموں کا نتیجہ ہے کہ ایسی وقف جائیدادوں کے کاغذات بھی درست کئے گئے ہیں۔
اس کانفرنس میں کیرلہ کے حج اور وقف کے وزیر کے ٹی جلیل، اقلیتی امور کے سینئر افسران، مرکزی وقف کونسل کے سکریٹری، کونسل کے رکن اور سینئر افسر، کیرلہ، آندھرا پردیش، کرناٹک، لکشدیپ، پڈوچیری، تمل ناڈو، تلنگانہ کے وقف بورڈوں کے چیئرمین/ سی ای او اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نقوی نے کہا کہ پورے ملک میں 6 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ اس کے علاوہ وقف جائیدادوں کی 100 فیصد جیو ٹیگنگ جی پی ایس میپنگ کے لئے جنگی پیمانے پر مہم شروع کردی گئی ہے تاکہ پورے ملک میں واقع وقف جائیدادوں کا سماج کی بھلائی کے لئے استعمال کیا جاسکے۔ نقوی نے کہا کہ تقریبا 24 ہزار وقف جائیدادوں کو جیو ٹیگنگ/ جی پی ایس میپنگ کا کام مکمل ہوگیا ہے۔وقف جائیدادوں کی جی آئی ایس/ جی پی ایس میپنگ کے لئے آئی آئی ٹی رڑکی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جیسے اداروں سے کام لیا جارہا ہے۔
نقوی نے کہا کہ جہاں ایک طرف وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹیلائزیشن اور جیو ٹیگنگ / جی پی ایس میپنگ سے وقف مافیاؤں پر لگام لگے گا وہیں دوسری طرف وقف جائیدادوں کا سماج کی بھلائی کے لئے استعمال کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔ سینٹرل وقف کونسل، وقف ریکارڈ کے ڈیجیٹیلائزیشن اور جی آئی میپنگ / جیو ٹیگنگ کے لئے ریاستی وقف بورڈوں کو مالی مدد اور تکنیکی امداد مہیا کررہی ہے تاکہ سبھی ریاستی وقف بورڈوں، وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹیلائزیشن کا کام طے وقت پر مکمل ہوسکے۔ نقوی نے کہاکہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پورے ملک میں وقف جائیدادوں پر اسکول، کالج، اسپتال، کمیونٹی سینٹر جیسی تعمیرات کے لئے وزیراعظم جن وکاس پروگرام (پی ایم جے وی کے) کے تحت صد فیصد فنڈنگ کررہی ہے۔ مرکزی حکومت پورے ملک میں وقف جائیدادوں پر اسکول، کالج ، آئی ٹی آئی، ہنر ہب اور اسپتال وغیرہ بڑے پیمانے پر تعمیر کررہی ہے۔
نقوی نے کہا کہ تقریبا 24 ہزار وقف جائیدادوں کو جیو ٹیگنگ/ جی پی ایس میپنگ کا کام مکمل ہوگیا ہے۔وقف جائیدادوں کی جی آئی ایس/ جی پی ایس میپنگ کے لئے آئی آئی ٹی رڑکی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جیسے اداروں سے کام لیا جارہا ہے۔ نقوی نے کہا کہ جہاں ایک طرف وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹیلائزیشن اور جیو ٹیگنگ / جی پی ایس میپنگ سے وقف مافیاؤں پر لگام لگے گا وہیں دوسری طرف وقف جائیدادوں کا سماج کی بھلائی کے لئے استعمال کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔ سینٹرل وقف کونسل، وقف ریکارڈ کے ڈیجیٹیلائزیشن اور جی آئی میپنگ / جیو ٹیگنگ کے لئے ریاستی وقف بورڈوں کو مالی مدد اور تکنیکی امداد مہیا کررہی ہے تاکہ سبھی ریاستی وقف بورڈوں، وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹیلائزیشن کا کام طے وقت پر مکمل ہوسکے۔
نقوی نے کہاکہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پورے ملک میں وقف جائیدادوں پر اسکول، کالج، اسپتال، کمیونٹی سینٹر جیسی تعمیرات کے لئے وزیراعظم جن وکاس پروگرام (پی ایم جے وی کے) کے تحت صد فیصد فنڈنگ کررہی ہے۔ مرکزی حکومت پورے ملک میں وقف جائیدادوں پر اسکول، کالج ، آئی ٹی آئی، ہنر ہب اور اسپتال وغیرہ بڑے پیمانے پر تعمیر کررہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔