مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی شنیل ایرانی کی شادی کل، 500 سال قدیم قلعہ سج دھج کر تیار
ویڈنگ ڈسٹنیشن کی شکل میں راجستھان ملک کے صنعتی گھرانوں، این آر آئی اور بالی ووڈ ہستیوں کی پہلی پسند بنتا جا رہا ہے، اسمرتی ایرانی نے اپنی بیٹی کی شادی 500 سال قدیم قلعہ میں کرانے کا انتظام کیا ہے۔
سدھارتھ ملہوترا اور کیارا اڈوانی نے راجستھان کے سورج گڑھ پیلیس میں 7 فروری کو شادی کی، اور اب پھر ایک مشہور ہستی کی شادی کا گواہ راجستھان ہی بننے والا ہے۔ یہاں بات ہو رہی ہے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی شنیل زوبین ایرانی کی جو 9 فروری کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہو جائیں گی۔
دراصل ویڈنگ ڈسٹنیشن کی شکل میں راجستھان ملک کے صنعتی گھرانوں، سیاسی گھرانوں، این آر آئی اور بالی ووڈ ہستیوں کی پہلی پسند بنتا جا رہا ہے۔ اسمرتی ایرانی نے تو اپنی بیٹی کی شادی 500 سال قدیم ایک قلعہ میں کرانے کا انتظام کیا ہے۔ یہ ہائی پروفائل شادی راجستھان کے ناگور ضلع واقع کھینوسر قلعہ میں ہوگی۔ اس کے لیے قلعہ کو 3 دن کے لیے بک کیا گیا ہے۔
بیٹی شنیل ایرانی کی شادی کے لیے اسمرتی ایرانی بدھ کی صبح 8 بجے کی فلائٹ سے جودھپور ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔ میڈیا سے بغیر بات کیے وہ راجستھان حکومت کے سابق وزیر گجیندر سنگھ کھینوسر کے ساتھ سڑک راستہ سے کھینوسر قلعہ کے لیے روانہ ہو گئیں۔ بیٹی کی شادی کی تیاریوں کے لیے منگل کی دوپہر کو ہی اسمرتی ایرانی کے شوہر زوبین ایرانی جودھپور ایئرپورٹ پہنچے تھے۔
اپنی بیٹی اور ہونے والے داماد ارجن بھلا کے ساتھ سڑک کے راستہ سے اسمرتی ایرانی کھینوسر قلعہ پہنچیں۔ کھینوسر قلعہ 7، 8 اور 9 فروری کے لیے بک کیا گیا ہے۔ بدھ کے روز شادی کی کچھ رسمیں نبھائی گئیں، مثلاً مہندی اور ہلدی کے ساتھ ساتھ سنگیت کی رسم کے لیے بھی 8 فروری کو انتظام کیا گیا۔ جمعرات کو شنیل اور ارجن ضروری رسموں کو نبھاتے ہوئے سات پھیرے لیں گے اور رشتہ ازدواج میں منسلک ہو جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ شنیل ایرانی دراصل زوبین ایرانی کی پہلی بیوی سے ہوئی بیٹی ہیں۔ ان کی شادی میں چنندہ لوگوں کو ہی مدعو کیا گیا ہے۔ اہل خانہ کے علاوہ شادی میں کچھ خاص قریبی لوگ ہی موجود رہیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی میں شرکت کے لیے 50 مہمانوں کی فہرست بنائی گئی ہے۔ یہاں توجہ طلب بات یہ بھی ہے کہ شنیل اور ارجن کی سگائی 2021 میں دبئی میں ہوئی تھی، لیکن شادی کے لیے دونوں نے تقریباً دو سال کا انتظار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔