’عمران خان پاکستان مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے حوالے کر دیں وَرنہ...‘

مودی کابینہ میں وزیر رام داس اٹھاولے نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عمران خان اگر جنگ نہیں چاہتے اور پاکستان کا بھلا چاہتے ہیں تو قبضہ والے کشمیر کو ہندوستان کے حوالے کر دیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے جمعہ کو واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ پاکستان قبضے والا کشمیر ہندوستان کے حوالے کر دے، کیونکہ کئی خبروں میں یہ سامنے آیا ہے کہ وہاں کے لوگ پاکستان سے ناخوش ہیں اور وہ ہندوستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔

دراصل اٹھاولے اپنی وزارت کے منصوبوں کا تجزیہ کرنے کے لیے چنڈی گڑھ پہنچے ہوئے تھے جہاں انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی ایک جوشیلے وزیر اعظم ہیں۔ انھوں نے دفعہ 370 کی سہولتوں کو ختم کرنے کا تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ پاکستان اسے ہضم نہیں کر پا رہا ہے اور اس نے کشمیر ایشو اٹھانے کی ایک بار پھر ناکام کوشش کی ہے۔ پاکستان کو اب قبضے والا کشمیر ہمیں دے دینا چاہیے اور ایسا کرنا پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔‘‘


سوشل جسٹس اور امپاورمنٹ کے ریاستی وزیر مملکت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’اگر وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کو ہمیں سونپ دیتے ہیں تو ہم وہاں کئی صنعتیں لگائیں گے۔ ہم پاکستان کی تجارت میں مدد کریں گے اور غریبی و بے روزگاری سے لڑنے میں بھی مدد کریں گے۔‘‘ اٹھاولے کا کہنا ہے کہ ایسی خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں لوگ ناخوش ہیں اور وہ ہندوستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔


بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے میں شامل ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) کے سربراہ اٹھاولے نے کہا کہ پاکستان کو جنگ کا ماحول پیدا کرنے سے بچنا چاہیے اور نہ ہی اسے گیدڑ بھبکی دینی چاہیے۔ انھوں نے باضابطہ پاکستانی پی ایم عمران خان کا نام بھی اپنے بیان میں لیا اور کہا کہ ’’اگر پاکستان اپنی بہتری چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر ہمارے حوالے کر دے۔ اگر وہ جنگ نہیں چاہتے اور عمران خان پاکستان کا مفاد چاہتے ہیں تو انھیں پاک مقبوضہ کشمیر کو ہمارے حوالے کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘‘

میڈیا والوں نے جب ان سے یہ سوال کیا کہ ان کی پارٹی ہریانہ اسمبلی انتخاب میں کھڑی ہوگی یا نہیں، تو انھوں نے کہا کہ وہ 90 میں سے 10 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ ان کی پارٹی ہریانہ میں بی جے پی امیدوار کے خلاف کوئی امیدوار اتارے گی یا نہیں، اس سوال پر انھوں نے کوئی سیدھا جواب نہیں دیا اور کہا کہ ’’ہم کانگریس کے خلاف لڑیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Sep 2019, 12:10 PM