وشواس ترپاٹھی یو این آئي کے بورڈ آف ڈائریکٹرس سے برخاست

مٹینگ میں یہ بتایا گیا کہ مسٹر ترپاٹھی نے ای جی ایم کے انعقاد کو روکنے کے مذموم ارادے سے بے بنیاد الزامات درج کرکے شیئر ہولڈروں کو متعدد مراسلے بھیجے تھے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سرکردہ خبررساں ایجنسی یونائیٹڈ نیوز آف انڈیا کے بورڈ آف ڈائریکٹرس سے مسٹر وشواس ترپاٹھی کو مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں برخاست کردیا ہے ، جبکہ ایک نئے ڈائریکٹر مسٹر پون کمار شرما کو بورڈ میں شامل کیا۔ یواین آئی کے یہاں رفیع مارگ پر واقع صدر دفتر میں منعقدہ غیر معمولی جنرل باڈی میٹنگ (ای جی ایم) میں یہ فیصلہ کیا گیا ۔

ساگر مکھوپادھیائے کی زیرصدارت منعقد ہونے والی میٹنگ 'یو این آئی کی بااختیار کمیٹی' کی رپورٹ کی بنیاد پر شیئر ہولڈروں کی طرف سے جاری خصوصی نوٹس کے بموجب طلب کی گئی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ یو این آئي کے سابق چیف ایڈیٹر مسٹر اشوک اپادھیائے کے ساتھ مل کر بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین کے بطور مسٹر وسواش ترپاٹھی نےکچھ مالی بے ضابطگیاں کی ہیں۔


فطری محکمہ کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے مسٹر وسواش ترپاٹھی کو اپنے موقف کی وضاحت پیش کرنے کے لئے موقع فراہم کرتے ہوئے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا تھا کہ انہیں کیوں نہیں ہٹایا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کیوں نہ شروع کی جانی چاہئے؟ تاہم، بدقسمتی سے، انہوں نے میٹنگ سے غیر حاضر رہنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کوئی تحریری جواب بھی پیش نہیں کیا۔ جس کے بعد حصص یافتگان نے انہيں یو این آئی کی ڈائریکٹر شپ سے برخاست کرنے کی قرارداد پر غور کیا اور اسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

شیئر ہولڈروں کی اکثریت نے سپریم کورٹ کے بحیثيت نئے ڈائریکٹر ایڈوکیٹ مسٹر پون کمار شرما کی تقرری سے متعلق دوسری قرارداد بھی پاس کی۔غیر معمولی میٹنگ میں چار شیئر ہولڈروں- جاگرن پرکاشن لمیٹڈ، کستوری اینڈ سنز لمیٹڈ، ایکسپریس پبلیکیشن (مدورئی) لمیٹڈ اور منیپال میڈیا نیٹ ورک کے نمائندے شخصی طور پر موجود تھے، جبکہ تین حصص یافتگان: ایچ ٹی میڈیا لمیٹڈ، اسٹیٹسمین لمیٹڈ اور نو بھارت پریس (بھوپال) لمیٹڈ کے نمائندے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس میٹنگ میں شامل ہوئے۔


مٹینگ میں یہ بتایا گیا کہ مسٹر ترپاٹھی نے ای جی ایم کے انعقاد کو روکنے کے مذموم ارادے سے بے بنیاد الزامات درج کرکے شیئر ہولڈروں کو متعدد مراسلے بھیجے تھے اور 26 مارچ 2021 کو دہلی ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے انہیں کوئی ریلیف نہیں دی اور نہ ہی ای جی ایم پر کوئی حکم امتناع / روک جاری کیا۔

کسی بھی ممنوعہ یا لازمی احکامات کی عدم موجودگی میں ، 3 اپریل کو ای جی ایم اپنے شیڈول کے مطابق منعقد ہوا اور قراردادوں کو منظور کرلیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔