مودی کے خلاف انڈر کرنٹ، وہ اگلے پی ایم نہیں بننے والے: گہلوت
اشوک گہلوت نے مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی نے دو لائن نریندر مودی کے بارے میں بھیجی ہیں کہ ’’مچھر کو کپڑے پہنانا، ہاتھی کو گود میں جھولانا اور مودی سے سچ بلوانا ناممکن ہے‘‘۔
جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پانچ سال میں عوام سے کیے وعدے پورے نہیں کیے اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے خلاف انڈر کرنٹ چل رہا ہے اور وہ اگلے وزیر اعظم نہیں بننے والے۔
گہلوت نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں پہلے مرحلہ کی پولنگ پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچی اور انتخابات میں جس طرح کانگریس کارکنوں نے یکجہتی کے ساتھ کام کیا اور ووٹ کا فیصد بڑھا اس سے کانگریس کے تئیں اچھا ماحول بنا ہے، جبکہ مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ ایسا ماحول بنانے میں کامیاب نہیں دیکھ رہے، کیونکہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ گزشتہ پانچ سال میں جملےبازی، جھوٹے وعدے، بے روزگاری اور لوک پال کا مسئلہ وغیرہ کے کیا حال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا موقع آتے ہی ان کی جملہ بازی شروع ہو جاتی ہے، ’70 سال میں کانگریس نے کچھ نہیں کیا‘ یہ جملہ انہیں لے ڈوبے گا۔ انہوں نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے جودھپور میں آکر ان کے بارے میں کہا کہ وہ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ ایک وزیر اعلی کے بارے میں اتنی سنگین بات کہہ دیں۔ انہوں نے کہا ’’پاکستان کے لوگ کیا سوچتے ہیں، وہ میں سوچتا ہوں، وزیر اعلی کسانوں کے اعداد و شمار نہیں بھیج رہے ہیں، یہ کہنا درست نہیں ہے‘‘۔
انہوں نے مودی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب سے وہ سیاست میں آئے ہیں جھوٹ سے کام چلا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کو ملک کے باشندوں کے دل کو چھونے والی بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی نے دو لائن نریندر مودی کے بارے میں بھیجی ہیں کہ ’’مچھر کو کپڑے پہنانا، ہاتھی کو گود میں جھلانا، مودی سے سچ بلوانا ناممکن‘‘۔
انہوں نے کہا کہ جس شکل میں ملک چل رہا ہے اس سے ملک، آئین اور جمہوریت خطرے میں ہے۔ انہوں نے ملک کو متحد رکھنا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک کو ایک رکھا۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے کہا تھا اندرا گاندھی درگا کا روپ ہیں اور جو مودی زبان بولتے ہیں اس میں فرق ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔