یوکرین کا بحیرہ اسود میں روسی جہاز پر حملے کا دعویٰ

یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بحیرہ اسود میں روسی جہاز پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ جمعے کے روز روس میں نووروسیسک بندرگاہ کے قریب ہوا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

یو این آئی

خارکیف: یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بحیرہ اسود میں روسی جہاز پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ جمعے کے روز روس میں نووروسیسک بندرگاہ کے قریب ہوا۔ جس کی وجہ سے اناج کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس -یوکرین جنگ ایک بار پھر بحیرہ اسود تک پہنچ گئی ہے۔ جس بندرگاہ پر حملہ ہوا وہ روس کا ایک بڑا برآمدی ہب ہے۔ یوکرین نے اس حملے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس میں سمندری ڈرون کو جہاز سے ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یوکرین نے بتایا ہے کہ جب ڈرون روسی جہاز سے ٹکرا گیا تو اس میں 450 کلو بارود تھا۔ تاہم روس نے ڈرون سے کسی قسم کے نقصان کی تردید کی ہے۔ وہیں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جس روسی جہاز سے یوکرین کا ڈرون ٹکرا گیا وہ اولینوگورسکی گورنیاک ہے۔ جو ایک لینڈنگ جہاز ہے۔ یہ فوج اور سامان لے جانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔


ایک جانب جہاں یوکرین نے بحیرہ اسود میں روسی جہاز پر حملے کا دعویٰ کیا ہے وہیں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کا کہنا ہے کہ انہوں نے کریمیا پر حملہ کرنے والے 10 یوکرین ڈرون کو تباہ کر دیا ہے۔روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو میدان جنگ کا جائزہ لینے کے لیے اگلے مورچوں پر ہیں۔ اس سے قبل روس نے کہا تھا کہ اس نے بحیرہ اسود میں روسی بحری اڈے پر یوکرین کے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔

روس گزشتہ ماہ بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے سے باہر ہو گیا تھا۔ جس کی وجہ سے پوری دنیا میں غذائی اجناس کا بحران پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔ دریں اثناء روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔