یو جی سی نے یونیورسٹیوں کے لیے ’سویم ‘ امتحان کے اصول جاری کیے
بیداری پروگراموں میں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور کالجوں کے پرنسپلز، خود کے کوآرڈینیٹرز اور نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مقرر کردہ سارتھیوں کو مدعو کیا گیا تھا۔
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے منگل کو یونیورسٹیوں کے لیے ’سویم ‘ کے تحت کورسز کے امتحانات منعقد کرنے کے لیے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔فی الحال کورسز کے امتحانات خود نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور نیشنل پروگرام آن ٹیکنالوجی اینہانسڈ لرننگ ( این پی ٹی ای ایل) کے ذریعے منعقد کیے جاتے ہیں۔
یو جی سی کے سکریٹری پروفیسر منیش آر جوشی نے سویم کورسز کے امتحان کے قواعد و ضوابط جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قواعد یو جی سی اور مرکزی وزارت تعلیم نے اس موضوع میں ریاستی سطح پر بیداری مہم کے بعد جاری کیے ہیں۔ بیداری پروگراموں میں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور کالجوں کے پرنسپلز، خود کے کوآرڈینیٹرز اور نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مقرر کردہ سارتھیوں کو مدعو کیا گیا تھا۔
نئے قوانین کے بعد، اپنے کورس کے امیدوار صرف اپنی ہی یونیورسٹی کے زیر اہتمام ہونے والے امتحان میں حصہ لے سکیں گے۔کمیشن نے اس سلسلے میں یونیورسٹیوں کے لیے تین سرکلر جاری کیے ہیں - مینول، ایم او او سی (بڑے پیمانے پر کھلے آن لائن کورسز) کو Swayam.Gov.in پورٹل کے ذریعے سے اپنے طریقےاور یونیورسٹیوں کو سوایم یونیورسٹی ڈیش بورڈ پر رجسٹریشن کے لیے یونیورسٹی کے ڈیش بورڈ یوزر گائیڈ جاری کی ہے۔
اسٹڈی ویب آف ایکٹو لرننگ فار ینگ اسپائرنگ مائنڈز ریگولیشنز، 2021 کے ذریعے آن لائن لرننگ کورسز کے لیے یو جی سی کریڈٹ ارینجمنٹ کے مطابق، ایک ادارہ طلباء کو سویم پلیٹ فارم کے ذریعے ایک سیمسٹر میں کسی خاص پروگرام میں اپنے کل کورسز کا 40 فیصد تک آن لائن لینے کی اجازت دے سکتا ہے۔
سویم سرٹیفکیٹ کے لیے یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے امیدوار کے حاصل کردہ کریڈٹس/پوائنٹس امیدوار کے ٹرانسکرپٹ میں تبھی شمار کئے جائیں گے جب یونیورسٹی نے کریڈٹ ٹرانسفر کے لیے سویم پلیٹ فارم پر پیش کیے گئے ایم او او سی کورسز کو اپنایا ہو۔ سویم کورسز ہر سال جنوری اور جولائی کے مہینوں میں شروع ہونے والے تعلیمی سمسٹروں کے مطابق ہوتے ہیں۔سویم پر پیش کیے جانے والے کورسز کو یونیورسٹیاں کے ذریعے ان کے باقاعدہ تعلیمی نصاب کے ساتھ میپ کیا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔