ایم فل ڈگری کی منظوری رَد، یو جی سی نے یونیورسٹیوں کو ایڈمیشن فوراً روکنے کا دیا حکم
یو جی سی چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار کے مطابق یو جی سی نے یونیورسٹی کو 25-2024 سیشن کے لیے داخلہ روکنے سے متعلق فوراً قدم اٹھانے کی ہدایت دی ہے۔
اگر آپ ایم فل نصاب میں داخلہ لینے جا رہے ہیں یا ایسا کوئی منصوبہ بنا رہے ہیں تو آپ کو الرٹ ہونے کی ضرورت ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ اب ایم فل ڈگری کی منظوری ختم کر دی گئی ہے۔ اب کوئی بھی ہندوستانی یونیورسٹی ایم فل کی ڈگری یا نصاب کے لیے طلبا کو پیشکش نہیں کر سکے گی۔
یو جی سی چیئرمین پروفیسر ایم جگدیش کمار کے مطابق یو جی سی نے یونیورسٹیوں کو 25-2024 سیشن کے لیے ایڈمیشن روکنے سے متعلق فوراً قدم اٹھانے کی ہدایت دی ہے۔ حالانکہ پہلے سے ایم فل کر رہے طلبا پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔ یو جی سی نے ملک بھر کے سبھی طلبا کو بھی اس سلسلے میں الرٹ رہنے کو کہا ہے۔
یو جی سی کا کہنا ہے کہ طلبا کسی بھی یونیورسٹی کے ذریعہ پیش کردہ ایم فل پروگرام میں داخلہ نہ لیں۔ یو جی سی کے طمابق ایم فل ڈگری کو منظوری نہیں ہے۔ اس نے سبھی اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں یا پھر ان سے متعلق کالج ایم فل نہ کرائیں۔ حالانکہ یو جی سی کے ذریعہ جاری کردہ ہدایات کے باوجود بھی کچھ یونیورسٹیز ایم فل جیسے پروگرام دستیاب کرا رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے یو جی سی نے اب طلبا کو بھی محتاط رہنے کو کہا ہے۔
طلبا کے درمیان اس معاملے پر کشمکش والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایم فل سے متعلق یو جی سی کے نوٹیفکیشن کے بعد موجودہ طلبا اس کے جواز پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس پر یو جی سی چیئرمین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے صرف یو جی سی کے ذریعہ منظور ڈگریاں ہی فراہم رک سکتے ہیں۔ یو جی سی (پی ایچ ڈی ڈگری فراہم کرنے کے لیے کم از کم پیمانہ اور عمل) ریگولیشن 7 نومبر 2022 کو نوٹیفائی کیے گئے تھے۔
یو جی سی چیئرمین نے بتایا کہ مذکورہ بالا نوٹیفکیشن کے رول 14 میں کہا گیا ہے کہ پی ایچ ڈی اصولوں کی نوٹیفکیشن سے پہلے شروع ہوا ایم فل پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔ یعنی نوٹیفکیشن جاری کیے جانے سے پہلے داخلہ لے چکے طلبا کو ایم فل مکمل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ لیکن اس میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن کے بعد اب ملک کا کوئی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارہ ایم فل کی پیشکش نہیں کر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔