'ہم ملک کا نام نہیں بدلیں گے، وزیر اعظم بدلیں گے': ٹھاکرے

ٹھاکرے نے خبردار کیا کہ اب بات ہو رہی ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے ارد گرد گودھرا واقعہ (27 فروری 2002) کا اعادہ ہو سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مرکز میں حکمران اتحاد حال ہی میں قومی اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کی کامیابی سے 'ہل گیا' ہے۔ ٹھاکرے نے زبردست تالیوں کے درمیان گرج کر کہاکہ "وہ انڈیا بلاک سے اتنے پریشان ہیں کہ انہوں نے ملک کا نام بدل کر بھارت رکھ دیا ہے… ہم نام بدلنے کے اس کھیل میں شامل نہیں ہوں گے… ہم اگلے (لوک سبھا) انتخابات میں حکمران جماعت اور ملک کے وزیر اعظم کو بدل دیں گے۔ 2024 کے انتخابات میں بی جے پی اقتدار میں واپس نہیں آئے گی،‘‘

ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے. تاہم، انہوں نے کہا کہ 'انڈیا'، 'بھارت' یا 'ہندوستان' سبھی ہمارے نام ہیں اور ہم جو چاہیں استعمال کریں گے، اور کوئی بھی اسے ہم پر مسلط نہیں کر سکتا۔ٹھاکرے نے نشاندہی کی کہ کس طرح، ممبئی میں انڈیا کانفرنس کے دوران (اگست 31-ستمبر 01)، حکمراں شیو سینا نے اپنی پارٹی کو 'شیو سینا کانگریس' کا لیبل لگا کر جنگ شروع کر دی تھی۔ ٹھاکرے نے سامعین سے خوش ہونے کے لیے کہاکہ’’ارے… ہم 25-30 سال بی جے پی کے ساتھ تھے اور ہم ان جیسے نہیں بنے، تو اب کانگریس کیسے بن سکتے ہیں…؟‘‘


بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے، ٹھاکرے نے کہا کہ وہ اقتدار پر قبضہ کرنے، سیاسی پارٹیوں کو توڑنے،سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو پکڑنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ٹھاکرے نے خبردار کیا۔"اب بات ہو رہی ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے ارد گرد گودھرا واقعہ (27 فروری 2002) کا اعادہ ہو سکتا ہے..."

منی پور کے جاری بحران کا حوالہ دیتے ہوئے، شیو سینا (یو بی ٹی) کے سپریمو نے افسوس کا اظہار کیا کہ کس طرح خواتین کو سرعام بے دردی اور شرمندگی کا نشانہ بنایا گیا، "لیکن مرکز کی حکومت نے کچھ نہیں کہا یا کچھ نہیں کیا"۔


ٹھاکرے نے سختی سے کہاکہ"وہ لوگ جو اس طرح کے المناک اور سنگین مسائل پر خاموش رہنے کا انتخاب کرتے ہیں، انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج یا سردار ولبھ بھائی پٹیل اور اس طرح  کے رہنماؤں کانام لینے کا کوئی حق نہیں ہے،" ۔

انہوں نے شندے کو نئی دہلی کا سفر کرنے اور G-20 کے معززین کے ساتھ اپنی تصویریں کلک کرنے کا وقت ملنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل سے ملنے کا وقت نہیں ہے ، جو اس وقت جالنہ میں 13 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔