ٹو پلس ٹو میٹنگ: ہندوستان-آسٹریلیا نے علاقے میں تجارت کے آزاد بہاؤ پر زور دیا
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ میٹنگ کے دوران دونوں فریق نے پورے خطے میں تجارت کے آزاد بہاؤ، عالمی ضابطوں اور قوانین پر عمل درآمد اور معاشی ترقی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
نئی دہلی: ہندوستان اور آسٹریلیا نے پورے خطے میں تجارت کے آزاد بہاؤ، عالمی قوانین اور ان پر عمل درآمد اور ہمہ جہت معاشی ترقی یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز یہاں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹو پلس ٹو وزیر سطحی مذاکرہ کے بعد مشترکہ بیان میں یہ اظہار خیال کیا۔ میٹنگ میں وزیرخارجہ ایس جے شنکر، آسٹریلیا کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع پیٹردتّن نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ بحث کے دوران دونوں فریق نے پورے خطے میں تجارت کے آزاد بہاؤ، عالمی ضابطوں اور قوانین پر عمل درآمد اور معاشی ترقی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور ہندوستان کی شراکت داری کھلے، آزاد، ہمہ جہت اور خوشحال ہند بحرالکاہل خطے کے مشترکہ نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہت نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت کا مظہر ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میٹنگ میں فریقین کے درمیان دو طرفہ اور علاقائی اہمیت کے مختلف مسائل پر تفصیل سے مذاکرہ ہوا۔ ساتھ ہی دفاعی شعبے میں، دہشت گردی اور وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون بڑھانے کے منصوبوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان، ہند بحرالکاہل علاقے میں بحری تحفظ، مختلف اسٹیج پر تعاون اور دیگر متعلقہ مسائل پر بھی دونوں فریق نے خیالات کا تبادلہ کیا۔
دفاع کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کے تناظر میں دونوں ملکوں نے تینوں فوجوں کے درمیان تبادلہ بڑھانے دفاعی شعبے سے وابستہ معلومات کا تبادلہ اور فوجی سازو سامان کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ فریقین نے آسٹریلیا کے مالابار مشق میں شامل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کو دفاع کے شعبے میں دفاعی آلات کے کو-پروڈکشن میں شامل ہونے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کو دفاع کے شعبے میں آلات کے کو-پروڈکشن اور ترقی میں شراکت دار بننے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ فریقین نے اعلیٰ سطح پر رابطہ قائم رکھنے اور مضبوط شراکت داری کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کے تئیں عزم کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔