ایردوآن نے یو این میں اٹھایا مسئلہ کشمیر، ’اندرونی معاملات میں دخل نہ دے ترکی‘ انڈیا کی تاکید
ترک صدر رجب طیب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کشمیر پر ایک بار پھر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد مسئلہ اور بھی سنگین ہوگیا ہے
اقوام متحدہ: جموں و کشمیر کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوآن کے بیان پر اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ ٹی ایس ترومورتی نے سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہئے۔
ٹی ایس ترومورتی نے ٹوئٹ کیا ’’ہم نے مرکز کے زیر کنٹرول ریاست جموں اور کشمیر کے حوالہ سے ترکی کے صدر کے بیان کو پڑھا ہے اوران کا ہندوستان کے اندرونی معاملات میں ان کی مداخلت قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ ترکی کو دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہئے، اور اپنی پالیسیوں پر غور کرنا چاہئے‘‘۔
خیال رہے ترک صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کشمیر پر ایک بار پھر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے اور جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد مسئلہ اور بھی سنگین ہوگیا ہے۔
اپنے ریکارڈیڈ پیغام میں ایردوآن نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیر ہے۔ ترک صدر نے کہا، ’’ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ڈھانچے کے اندر بات چیت کے ذریعے، بالخصوص کشمیر کے عوام کی توقعات کے مطابق اس مسئلہ کو حل کرنے کے حق میں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے اہم معاون ترکی نے گزشتہ سال کے دوران کئی پلیٹ فامز پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے ہر موقع پر اس کی مخالفت کی ہے اور بارہا یہ کہا ہے کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اور بیرونی ملک اس میں مداخلت نہ کرے۔ گزشتہ ہفتہ بھی ہندوستان نے پاکستان، ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر تنقید کی تھی، جس نے انسانی حقوق کونسل کے 46ویں اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Sep 2020, 10:11 AM