پی ایم مودی نے رام مندر ٹرسٹ کا کیا اعلان، نام رکھا ’شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر‘
جب پی ایم نریندر مودی نے لوک سبھا میں رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ تشکیل دئیے جانے کا اعلان کیا تو برسراقتدار طبقہ کے اراکین نے ایوان میں ’جے شری رام‘ کا نعرہ بلند کیا۔
پی ایم نریندر مودی نے لوک سبھا میں بجٹ اجلاس 2020 کے دوران رام مندر تعمیر سے متعلق ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے ایودھیا واقع رام جنم بھومی پر عظیم الشان رام مندر تعمیر سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’رام جنم بھومی سے جڑا معاملہ میرے دل کے بہت قریب ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ایک وسیع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کا نام ’شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر‘ ہوگا، اور یہ اس سے جڑے سبھی فیصلے لینے کے لیے پوری طرح آزاد ہوگا۔‘‘
پی ایم نریندر مودی نے جب رام مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ تشکیل دئیے جانے کا اعلان لوک سبھا میں کیا تو ایوان میں ’جے شری رام‘ کے نعرے لگتے ہوئے سنائی دئیے۔ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ نے پی ایم مودی کے ذریعہ ٹرسٹ ’شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر‘ بنائے جانے کی خبر سننے کے بعد میز تھپتھپا کر خوشی کا اظہار کیا اور بہ آواز بلند ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگایا۔
بہر حال، لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران پی ایم نریندر مودی نے ایودھیا میں 67 ایکڑ زمین رام مندر ٹرسٹ کو دئیے جانے کی بات کہی۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایودھیا معاملہ میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دینے کے لیے اتر پردیش حکومت رضامند ہے اور اس سلسلے میں پیش رفت جاری ہے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے فیصلہ رام مندر کے حق میں دیا تھا۔ اس نے سنی وقف بورڈ کو 5 ایکڑ زمین دینے کے لیے بھی کہا تھا۔ آج صبح ایک میٹنگ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق بڑے فیصلے لیے گئے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سال 9 نومبر کو ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا واقع متنازعہ اراضی معاملہ پر کئی احکام جاری کیے تھے۔ متنازعہ اراضی پر ایک ٹرسٹ بنا کر رام مندر تعمیر کیے جانے کی بات عدالت نے کہی تھی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ ایودھیا میں ہی کسی مقام پر مسجد کے لیے پانچ ایکڑ متبادل زمین دی جائے۔ زمین دینے کے لیے یو پی حکومت نے کچھ جگہ نشان زد بھی کیے ہیں لیکن حتمی طور پر ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ کون سی زمین سنی وقف بورڈ کو دینے کی پیشکش ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔