تریپورہ کانگریس کی جانب سے تشدد متاثرین کے لئے ریلیف فنڈ
برمن نے کہا کہ اكيسویں صدی میں انسانی معاشرے میں اس طرح کی ظالمانہ کارروائیوں کے بارے میں کوئی نہیں سوچ سکتا جہاں سیاسی اختلافات کے سبب شہریوں پر اس طرح کے حملے کیے جاتے ہیں۔
اگرتلہ: تریپورہ پردیش کانگریس کمیٹی صدر اور شاہی خاندان کے رکن کشور دیو برمن نے انتخابات کے بعد تشدد سے متاثر افراد کی امداد کے لئے پارٹی راحت فنڈ کو 10 لاکھ روپے کا عطیہ دیا ہے۔
برمن نے کہا کہ پارٹی نے ریاست کے مختلف تھانہ علاقوں میں تشدد متاثرین کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے لئے ریاست ہیڈکوارٹر میں ایف آئی آر کی نقول حاصل کرنے کے لئے سیل كھولا ہے اور کانگریس سپریم کورٹ میں ہر خاندانوں کو امداد دلانے کا مطالبہ کرے گی۔ ریاستی حکومت شہریوں کے آئینی حققوق کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
برمن نے کہا ’’اكيسویں صدی میں انسانی معاشرے میں اس طرح کی ظالمانہ کارروائیوں کے بارے میں کوئی نہیں سوچ سکتا جہاں سیاسی اختلافات کے سبب شہریوں پر اس طرح کے حملے کیے جاتے ہیں۔ ہندوستان ایک کثیر جماعتی جمہوری ملک ہے جو ووٹروں کو اپنی پسند کو مختلف طریقے سے رکھنے کے لئے اس بات کا یقین دلاتا ہے، لیکن مغربی بنگال اور تری پورہ میں ہر الیکشن کے بعد پارٹی کے حامیوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا اور حکومت نے اس پر کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا‘‘۔
انہوں نے کہا انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ابھی تک تشدد میں کم از کم تین کارکنان کا قتل کیا گیا اور تقریباً 200 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ انتخابات کے دوران سیاسی تشدد میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی کسی بھی پارٹی کا سینئر لیڈر نہیں ہے اور متاثرین میں عام آدمی ہی ہمیشہ پستا ہے۔
برمن نے کہا انتخابات سے متعلق تشدد میں سینکڑوں گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچایا جاتا ہے اور اس میں پولس کا کردار تسلی بخش نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا ریاستی حکومت کو مجرموں کے سیاسی تعلقات پر غور کیے بغیر ہر واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے اور ساتھ ہی حکومت کو متاثرین کے لئے مناسب امدادی رقم کا اعلان کرنا چاہیے۔
انہوں نے لوگوں سے انتخابات کے بعد تشدد میں متاثرین کے لئے کانگریس راحت فنڈ میں رقم عطیہ کرنے کی اپیل کی۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر پيجوشو وشواس نے متاثرین کے لئے ایک لاکھ روپے اور بہت سے دوسرے لوگوں نے بھی امدادی رقم کے طور پر کانگریس راحت فنڈ میں عطیہ دیا اور دو دنوں میں فنڈ میں 15 لاکھ جمع ہوگئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔