ناردا اسٹنگ معاملے میں گرفتار ترنمول کانگریس لیڈروں کی درخواست ضمانت منظور

ریاستی وزرا فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، ممبر اسمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کی درخواست ضمانت کوکلکتہ ہائی کورٹ نے منظور کر لی اور میڈیا میں کوئی بھی بیان نہ دینے کی ہدایت دی

کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کلکتہ: ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں گرفتاردو ریاستی وزرا فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، ممبر اسمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کی درخواست ضمانت کوکلکتہ ہائی کورٹ نے منظور کرتے ہوئے دو لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اس معاملے میں میڈیا میں کوئی بھی بیان نہ دینے کی شرط کے ساتھ رہا کرنے کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

پانچ ججوںپر مشتمل لارجر بنچ نے چاروں لیڈروں کو ہدایت دی کہ اگلی ہدایت وہ اس معاملے میں یا پھر اس کیس سے متعلق کسی پرانےمعاملے میں میڈیا میں کوئی بیان نہیں دیں گے ۔معاملے کی سماعت کے آغاز میں قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ چوں کہ یہ مقدمہ طویل عرصے تک چلے گا اس لئے ہم انہیں ضمانت دینے پر غورکررہے ہیں ۔اگر ضرور ت پڑی تواس وقت ان کی ضمانت کو رد بھی کی جاسکتی ہے ۔

سی بی آئی کی طرف سے اس کیس کی وکالت کرتے ہوئے سالسٹرجنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ یہ چاروں افراد سینئر لیڈر ہیں اور ان کے اثر و رسوخ ہیں ۔اس کی وجہ سے اس معاملے کی طویل سماعت کی وجہ سے یہ افراد کیس پر اثرانداز ہوسکتے ہیں ۔ اس کے بعد قائم مقام چیف جسٹس نے سالیسیٹر جنرل سے کہا کہ ’’کیس کو کولڈ اسٹوریج پر نہیں بھیجا جائے گا‘‘۔

عدالت نے کہا کہ جب بھی جانچ افسران ان پانچوں کو پوچھ تاچھ کےلئے طلب کریں انہیں ورچوئل پیش ہونا ہوگا۔

17مئی کو سی بی آئی نے اچانک ان چاروں لیڈروں کو گرفتار کرلیا تھا۔سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی۔مگراسی شام کلکتہ ہائی کورٹ کی دورکنی بنچ نے اس عبوری ضمانت پر روک لگادی ۔بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کی دورکنی بنچ کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ان چاروں کو ہائوس اریسٹ کی ہدایت دیتے ہوئے اس معاملے کی سماعت لارجر بنچ کے پاس بھیجا گیا۔اس درمیان سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا مگر سپریم کورٹ نے اس درخواست کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ ہی اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔